Urdu News

افغانستان:خواتین کی اعلیٰ تعلیم کی حمایت میں مرد بھی پیش پیش،احتجاج جاری

افغانستان کی طالبات اعلیٰ تعلیم کے لیے احتجاج کرتی ہوئیں

کابل ،22دسمبر (انڈیا نیرٹیو)

افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی کے خلاف احتجاج اور مظاہروں میں مردوں نے بھی شرکت کی ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ننگرہار یونی ورسٹی کے میڈیکل فیکلٹی کے طلبہ نے احتجاجاً امتحانات میں بیٹھنے سے انکار کردیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے جامعات دوبارہ کھولے جانے تک کوئی امتحان نہیں دیں گے۔صوبہ غزنی میں بھی یونی ورسٹی کے باہر طالبات نے مظاہرہ کیا۔

افغان طالبات کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے لیے یونیورسٹیاں بند کرنے کا فیصلہ اسلام کے خلاف ہے۔سوشل میڈیا پر بھی لوگوں کی بڑی تعداد افغان طالبات سے اظہارِ یکجہتی کر رہی ہے۔رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ ’لیٹ می لرن‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر مقامی لوگ افغان طالبات کی حمایت میں پوسٹس لگا کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند نہیں کرنے چاہییں۔

دریں اثنا اس کے علاوہ افغان کرکٹر راشد خان نے بھی خواتین کے تعلیم حاصل کرنے کی حمایت کی ہے۔راشد خان کی جانب سے سوشل میڈیا پر نبی کریم ؐ کی حدیث شیئر کی گئی ہے جس کا ترجمہ ہے ’علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان وزارت اعلیٰ تعلیم سے جاری لیٹر میں تمام نجی اور سرکاری جامعات کو تاحکم ثانی خواتین کی تعلیم معطل کرنیکا حکم دیا گیا تھا۔اس سے قبل جامعات میں علیحدہ کلاسز ہونے کی شرط پر خواتین کو اعلیٰ تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔

Recommended