Urdu News

افغانستان: طالبان کا تیزی سے افغانستان پر کنٹرول، طالبان کا لوغار اور ریڈیو اسٹیشن پر قبضہ، مزار شریف پر جارحانہ حملہ

افغانستان: طالبان کا تیزی سے افغانستان پر کنٹرول

ریڈیو اسٹیشن سے نشر ہوں گی قرآن شریف کی تلاوت

طالبان نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں ایک نامعلوم شخص نے شہر کے اہم ریڈیو اسٹیشن کو قبضے میں لینے کا اعلان کیا۔ ریڈیو کا نام بدل کر ’وائس آف شریعہ‘ کر دیا گیا ہے۔ اس نے کہا کہ سبھی ملازمین یہاں موجود ہیں، وہ نیوز نشر کریں گے، سیاسی تجزیہ کریں گے اور قرآن کی آیتوں کی تلاوت کریں گے۔ ریڈیو اسٹیشن پر طالبان کے قبضے کے بعد اب ایسا لگتا ہے کہ ریڈیو اسٹیشن پر اب گانے نہیں بجائے جائیں گے۔

افغانستان میں طالبان تیزی سے مضبوط ہو رہا ہے۔ اب خبر ہے کہ باغیوں نے قندھار(Kandhar) میں ایک ریڈیو اسٹیشن(Radio Station) پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ باغیوں نے ریڈیو کا نام بدل کر ’وائس آف شریعہ(Voice of Sharia)‘ کردیا ہے۔ ایک افغانی رکن پارلیمنٹ نے جانکاری دی تھی کہ طالبان نے لوغار صوبہ پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ یہ راجدھانی کابل(Kabul) سے کچھ ہی دوری پر جنوبی افریقہ میں واقع ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ ہفتے سے باغیوں کی دستک کابل کے ایک ضلع میں بھی ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی ہفتہ کے روز باغیوں نے مزار شریف پر بھی حملے شروع کر دیئے ہیں۔

طالبان نے ہفتہ کے روز قندھار میں ایک ریڈیو اسٹیشن پر قبضہ کرلیا۔ باغی تنظیم حال کے ہفتوں میں شمالی، مغربی اور جنوبی افغانستان کے کئی حصوں پر قابض ہوچکا ہے اور مغربی ممالک کی حامی حکومت کی گرفت میں کابل کے علاوہ متوسط اور مشرق میں کچھ ہی صوبے بچے ہیں۔ حال ہی میں طالبان نے اپنی کارروائی تیز کرکے 34 میں سے 18 صوبوں پر قبضہ جمایا ہے۔ ملک اور دنیا میں کابل کی طرف بڑھتے ہوئے باغیوں کے قدم باعث تشویش ہیں۔

لوغار سے رکن پارلیمنٹ ہما احمدی نے بتایا کہ طالبان نے پورے صوبے پر قبضہ کرلیا ہے، جس میں اس کی راجدھانی بھی شامل ہے اور وہ ہفتہ کو پڑوسی کابل کے ایک ضلع میں پہنچ گئے۔ طالبان ملک کی راجدھانی کابل کے جنوب میں 80 کلو میٹر (50 میل) سے بھی کم دوری پر پہنچ گئے ہیں۔ افغانستان سے امریکہ کی مکمل طور پر واپسی میں تین ہفتے سے بھی کم وقت باقی بچا ہے اور ایسے میں طالبان نے شمالی، مغربی اور جنوبی افغانستان کے بیشتر حصوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

طالبان نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں ایک نامعلوم شخص نے شہر کے اہم ریڈیو اسٹیشن کو قبضے میں لینے کا اعلان کیا۔ ریڈیو کا نام بدل کر ’وائس آف شریعہ‘ کر دیا گیا ہے۔ اس نے کہا کہ سبھی ملازمین یہاں موجود ہیں، وہ نیوز نشر کریں گے، سیاسی تجزیہ کریں گے اور قرآن کی آیتوں کی تلاوت کریں گے۔ ریڈیو اسٹیشن پر طالبان کے قبضے کے بعد اب ایسا لگتا ہے کہ ریڈیو اسٹیشن پر اب گانے نہیں بجائے جائیں گے۔

طالبان کئی سالوں سے سچل ریڈیو اسٹیشن چلاتا آرہا ہے، لیکن اہم شہر میں اس کا ریڈیو اسٹیشن پہلے کبھی نہیں رہا۔ وہ ’وائس آف شریعہ‘ نام کا ریڈیو اسٹیشن چلاتا تھا، جس میں گانے پر پابندی تھی۔ طالبان کے اقتدار کے خوف سے ہزاروں لوگوں نے افغانستان چھوڑ دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ باغی ملک کے اقتدار پر قابض رہ چکے ہیں، جہاں کئی طرح کی پابندیاں نافذ تھیں۔

Recommended