Urdu News

افغانستان: طالبان دنیا سے اچھے تعلقات کے خواہاں، ہندوستان کے بارے میں طالبان نے کیا کہا؟

ذبیح اللہ مجاہد

اسلام آباد: طالبان(taliban) کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ طالبان ہندوستان سمیت سبھی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے عزم کیا کہ افغانستان(Afghanistan) کی سرزمین کا استعمال کسی بھی ملک کے خلاف نہیں کرنے دیا جائے گا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد(Zabihullah Mujahid) نے یہ بھی کہا کہ گروپ جس کے ہاتھ میں اب افغانستان کی باگ ڈور ہے، وہن ہندوستان کو خطے میں ایک اہم حصہ مانتا ہے۔ پاکستان کے اے آر وائی نیوز چینل نے بدھ کو ذبیح اللہ مجاہد کے حوالے سے کہا، ’ہم علاقے کے ایک اہم حصے ہندوستان سمیت سبھی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں‘۔

ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ہندوستان افغان لوگوں کے مفاد کے مطابق اپنی پالیسی تیار کرے۔ امریکی افواج کی واپسی سے دو ہفتے پہلے، 15 اگست کو طالبان نے افغانستان پر قبضہ کرلیا تھا۔ افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان‘ اور ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے دوبارہ سر اٹھانے کے خدشات سے متعلق سوال کے جواب میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا، ’ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ ہم اپنی زمین کا استعمال کسی بھی دیگر ملک کے خلاف نہیں کرنے دیں گے۔ ہماری پالیسی بالکل واضح ہے‘۔

طالبان کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ طالبان ہندوستان سمیت سبھی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے عزم کیا کہ افغانستان کی سرزمین کا استعمال کسی بھی ملک کے خلاف نہیں کرنے دیا جائے گا۔طالبان کے ایک سینئر افسر نے کہا ہے کہ طالبان ہندوستان سمیت سبھی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے عزم کیا کہ افغانستان کی سرزمین کا استعمال کسی بھی ملک کے خلاف نہیں کرنے دیا جائے گا۔

پاکستانی چینل کے مطابق، ذبیح اللہ مجاہد کا یہ کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کو زیر التوا موضوعات کا حل نکالنے کے لئے ایک ساتھ بیٹھنا ہوگا کیوں کہ یہ دونوں پڑوسی ہیں اور ان کے مفاد ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ افغانستان کو آزاد کرانے کے لیے ہمیں فخر ہے۔ جلد ہی شریعہ قانون کے تحت حکومت کی تشکیل ہوگی۔

افغانستان میں رہ رہے لوگوں کو طالبان نے بھروسہ دیا، ’کوئی آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔ کوئی آپ کا دروازہ نہیں کھٹکھٹائے گا‘۔ افغانستان میں کوئی کسی کو اغوا نہیں کرسکے گا۔ کوئی کسی کی جان نہیں لے سکے گا، ہم سیکورٹی کو مسلسل بڑھائیں گے۔ طالبان نے کہا کہ ان کی ریاست میں ملک کی معیشت اور لوگوں کی زندگی کی سطح میں سدھار ہوگا۔ طالبان کے ترجمان نے کہا، ’طالبان کی اولین ترجیحات لا اینڈ آرڈر بنانے کا ہے۔ اس کے بعد لوگ امن وامان سے رہ سکیں گے‘۔

Recommended