Urdu News

افغانستان: طالبان کے بیوٹی پارلرز پر پابندی کے حکم کے خلاف خواتین سڑکوں پر

طالبان کے بیوٹی پارلرز پر پابندی کے حکم کے خلاف خواتین سڑکوں پر

 افغانستان میں طالبان کی حکومت کی واپسی کے بعد سے خواتین کے حقوق کو دبانے اور انہیں دوئم  درجے کا شہری بنانے کی کوششوں کے واقعات  مسلسل رونما ہور ہے  ہیں۔طالبان کی اب اسلامی امارت کی حکومت نے دارالحکومت کابل سمیت ملک کے تمام صوبوں میں خواتین کے بیوٹی پارلرز پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔ تاہم طالبان کے اس حکم کے خلاف خواتین بدھ کو کابل کی سڑکوں پر نکل آئیں اور نعرے بازی کی۔

طلوع نیوز کے مطابق افغانستان میں بیوٹی پارلرز پر پابندی کے خلاف کابل میں درجنوں خواتین میک اپ آرٹسٹس نے مظاہرہ کیا۔ کابل کے علاقے شار نو میں ہونے والے اس مظاہرے کے دوران خواتین مظاہرین نے ‘کھانا، کام اور انصاف’ کے نعرے لگائے۔ ان مظاہرین میں شامل مروہ نے کہا کہ آخر ان خواتین کا کیا جرم ہے جنہیں اسکول، یونیورسٹی اور ہر بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر خواتین بیوٹی پارلرز کے ذریعے اپنے خاندان کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کے حکم کے مطابق بیوٹی پارلرز پر یہ پابندی جاری رہی تو خواتین کی بڑی تعداد بے روزگار ہو جائے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

ان کا کہنا ہے کہ پابندی اٹھانے کے لیے مزید احتجاج کیا جائے گا۔ حقوق نسواں کی کارکن تفسیر سیا پوش کے مطابق، عبوری حکومت کی جانب سے خواتین پر پابندیوں میں ہر روز توسیع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے شہریوں بالخصوص خواتین کے ہر قسم کے حقوق پر توجہ دے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھ سکتے ہیں

Recommended