نومبر28 کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں بہت سی اہم وجوہات کی بنا پردرج ہے۔ انتخابات کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی خواتین کے لیے اس تاریخ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ 13 سال کی جدوجہد کے بعد خواتین کو ووٹ کا حق مل سکا۔ نیوزی لینڈ کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق یہاں خواتین کو بھی ووٹنگ کا حق دلانے کے لیے تحریک 1880 کے قریب شروع ہوئی ۔ خواتین کو ووٹنگ کا حق دلانے کی جدو جہد کے لئے وومنز کرسچن ٹیمپرنس یونین کی تشکیل عمل میں آئی۔
۔ اس کی لیڈر کیٹ شیپرتھ تھیں۔ کیٹ شیپرتھ نے خواتین کے ووٹ کے حق کے لیے جدوجہد کی۔ اس کے لیے انہوں نے ایک پٹیشن پر دستخط کرائے تھے۔ اس پر 32 ہزار خواتین نے دستخط کیے۔ یہ تعداد اس وقت نیوزی لینڈ کی خواتین کی آبادی کا ایک چوتھائی ہے۔
اس پٹیشن پر حمایت ملنے کے بعد 8 ستمبر 1893 کو بل لایا گیا۔ اس کے بعد 19 ستمبر کو لارڈ گلاسگو نے اس بل پر دستخط کر کے اسے قانون بنا دیا۔ تب ہی خواتین کو ووٹ کا حق ملا۔ 28 نومبر 1893 کو ہونے والے عام انتخابات میں خواتین نے پہلی بار اپنا ووٹ ڈالا۔ پہلے الیکشن میں 1.09 لاکھ خواتین ووٹرز تھیں۔ ان میں سے 82 فیصد خواتین نے حق رائے دہی استعمال کیا۔