Urdu News

شہباز کے الیاس کی توہین کےبعد پی او کے میں آزادی کے نعرے بلند

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف مقبوضہ کشمیر (پی او کے)کے نام نہاد وزیر اعظم تنویر الیاس

مظفر  آباد۔ 16؍ دسمبر

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک سرکاری تقریب کے دوران پاکستان کے مقبوضہ کشمیر (پی او کے)کے نام نہاد وزیر اعظم تنویر الیاس کو چھینتے ہوئے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ اسلام آباد پی او کے کو اپنی کالونی اور اس کے حکمرانوں کو کٹھ پتلیوں جیسا سمجھتا ہے۔

انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم تنویر الیاس کی بات نہیں سن رہے ہیں اور ان کے ساتھ زبانی جھگڑے میں ملوث ہیں۔’’آپ بیٹھیں، ہم بعد میں بات کریں گے،‘‘ شریف الیاس سے کہہ رہے ہیں۔جیسے ہی الیاس نے بیٹھنے سے انکار کر دیا، شریف  گرم ہوگئے اور غصے سے اپنی تقریر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی او کے کے نام نہاد وزیر اعظم اپنے لوگوں کے مسائل اٹھانا چاہتے تھے لیکن انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ ان کے بیانات سے پاکستانی وزیر اعظم کو شرمندگی ہوتی۔

ایک سرکاری تقریب میں شریف کی توہین کے بعد الیاس نے الزام لگایا کہ ان پر وزیر اعظم کے محافظوں نے حملہ کیا۔ ایک سرکاری تقریب میں ذلت کا سامنا کرنے والے الیاس نے  پی او کے کے کئی علاقوں میں اسلام آباد مخالف مظاہروں کو جنم دیا اور مظاہرین نے پاکستان کی ظالم حکمرانی سے آزادی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے 1947 سے جب قبائلی چھاپہ ماروں نے پی او کے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا تو ان کے ساتھ اور ان کے رہنماؤں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔اسلام آباد میں یکے بعد دیگرے حکومتوں کے ذریعہ پی او کے  قدرتی وسائل کے وحشیانہ استحصال نے خطے کو بنجر بنا دیا ہے۔

Recommended