کابل،25دسمبر(انڈیا نیرٹیو)
افغانستان میں طالبان انتظامیہ نے ہفتے کو تمام مقامی اور غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو حکم دیا ہے کہ وہ خواتین ملازمین کو ملازمت سے روک دیں۔طالبان کی طرف سے ملک میں خواتین کی ملازمت پرپابندی کا یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف حال ہی حکومت نے لڑکیوں کی جامعات میں تعلیم کے حصول پرپابندی عاید کردی تھی۔
وزارت اقتصادیات کے ترجمان عبدالرحمٰن حبیب کی طرف سے تصدیق شدہ خط میں کہا گیا کہ خواتین ملازمین کو تا حکم ثانی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ کچھ خواتین ملازمین نے اسلامی لباس کی انتظامیہ کی تشریح پر عمل نہیں کیا۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا اس حکم کا اطلاق اقوام متحدہ کی ایجنسیوں پر بھی ہوتا ہے یا نہیں۔
یہ حکم طالبان انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹیوں میں خواتین کے داخلے پر پابندی کے بعد سامنے آیا جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی اور افغانستان کے اندر بھی احتجاج اور شدید تنقید ہوئی۔
گذشتہ ہفتے وزارت اعلیٰ تعلیم نے ایک اعلامیے میں کہا تھا کہ یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعلیم حاصل کرنے پر تاحکم ثانی پابندی ہوگی۔امریکا سمیت مختلف عالمی تنظیموں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے طالبان کو کہا تھا کہ وہ جلد از جلد خواتین کی تعلیم پر سے پابندی ہٹائیں۔
خواتین پر یونیورسٹیوں کے دروازے بند کیے جانے کے اعلان کے چند روز بعد طالبان کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن شیخ ندا محمد ندیم نے سرکاری ٹی وی ’آر ٹی اے‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹیوں میں بچیوں کی تعلیم پر عارضی پابندی چند مسائل کی وجہ سے لگائی گئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…