(خصوصی رپورٹ: نیوز انٹرونشن)
گزشتہ دنوں سندھ کے شہر حیدرآباد میں سلاطین ہوٹل کے مزدوروں اور مالکان کی دہشت گردانہ کارروائی میں ایک نہتے سندھی نوجوان بلال کاکا کو غیر انسانی تشدد کر کے قتل کردیا۔
جس کے رد عمل میں کراچی حیدرآباد میرپورخاص مٹیاري حالا سید آباد نواب شاہ نوشھروفیروز دادو خیرپور لاڑکانہ جیکب آباد شکارپور گھوٹکی ٹھٹھہ سمیت مختلف اضلاع میں سخت احتجاج کیا گیا اور ہائی ویز پر احتجاجی دھرنے دے کر بند کر دیے۔
سندھ میں غیر قانونی آباد افغانی پٹھان وحشی درندے بن چکے ہیں جو زبان سے بات کرنے کے بجائے بندوق کی نالی سے بات کرتے ہیں ایسا ہی کچھ سندھ کے شہر حیدرآباد میں ہوا بلال کاکا نامی نوجوان سلاطین ہوٹل میں کھانے کے لئے گیا اور میں آکر چکن کڑھائی کا آرڈر دیا لیکن بہت دیر ہو چکی تھی ان کا آرڈر آیا تو ہوٹل کے ویٹر نے اپنے من پسند گراھک کو چکن کڑھائی دے دی اور بلال ویٹر کو بولا میرا آرڈر کہا ہے اتنے میں ویٹر بدتمیزی پر اتر آئیں لڑنا شروع کیا تندور کی لوہی نوک دار سلاخ, کھنجر , ڈنڈوں سے 25 سے 30 ہوٹل کے عملے نے بلال کاکا غیر انسانی تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔یہ خبر سندھ میں آگ کی طرح پھیل گئی۔
جس کے رد عمل نے سندھ کے باشعور عوام سندھ کی قوم پرست قیادت نے حیدرآباد بائی پاس پر احتجاجی دھرنا دیا اور کراچی سے لے کے کشمور تک سندھ میں احتجاجی مظاہرے دھرنے جلوسوں کا سلسلہ شروع ہو گیا احتجاج کرنے والوں کے ایک ڈیمانڈ ہے افغانی پٹھان سندھ خالی کر چلے جائے
سندھ کے مختلف علاقوں میں میں پر تشدد بھی ہوئے کوٹری اور جامشورو کراچی سمیت مختلف علاقوں میں اور پرامن احتجاج کرنے والے سندھی نوجوانوں پر افغانی دہشتگردوں نے فائرنگ کی اس میں کافی نوجوان زخمی ہونے کی اطلاع ہے الآصف اسکوائر کراچی میں پولیس رینجرس اور سرکاری اداروں کی موجودگی میں افغانی دہشتگردوں نے سندھی فیملیوں بچوں اور بوڑھوں مریضوں پر تشدد کیا مالی نقصان کیا۔
سندھ بھر میں افغانی پٹھانوں کے خلاف زبردست تحریک نے زور پکڑ لیا ہے جس کا ایک ہی مطالبہ افغانی پٹھانوں سندھ خالی کرو جس نے نوجوان سمیت ہر مکتبہ فکر کا شامل ہیں۔