امریکی صدر جو بائیڈن کے بیجنگ اولمپکس 2022 کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد اب برطانیہ بھی ایسا کرنے پر غور کر رہا ہے۔برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ چین کی انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر اس کا بائیکاٹ کرنے پر غور کر رہا ہے۔
روسی ایجنسی سپوتنک نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ کی حکومت بیجنگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں حکام کو بھیجنے سے باز رہنے کے امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ سیکرٹری خارجہ لز ٹرس اس خیال کے حامی ہیں۔ برطانیہ کی طرف سے سفیر آسکتے ہیں لیکن کوئی دوسرا عہدیدار شرکت نہیں کرے گا۔
قبل ازیں جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ بیجنگ میں 2022 کے سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہی ہے۔جب بائیڈن سے اوول آفس میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کے دوران بائیکاٹ کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا۔ کہ اس پر غور کیا جا رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عام طور پر اولمپکس کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایک وفد بھیجا جاتا ہے، لیکن اس سال نہیں بھیجا جائے گا۔