Urdu News

افغان ڈرگ مافیا نورزئی دو دہائیوں بعد امریکی جیل سے رہا ہو کر خفیہ طور پر کابل پہنچا

افغان ڈرگ مافیا نورزئی

افغان جیل میں قید امریکی انجینئر مارک فریچس کی رہائی کے بدلے میں رہائی

بدنام زمانہ ڈرگ مافیا کی رہائی سے بھارت سمیت کئی ممالک کی ایجنسیاں الرٹ

افغانستان سے ایک خبر نے بھارت سمیت کئی ممالک کی سکیورٹی ایجنسیوں کو چوکنا کر دیا ہے۔ بدنام زمانہ ڈرگ مافیا حاجی بشیر نورزئی جو تقریباً دو دہائیوں سے امریکی جیل میں بند تھا،اسے خفیہ طور پر رہا کر دیا گیا ہے۔ یہ منشیات مافیا جو کہ طالبان تحریک کا حامی تھا جیل سے رہائی کے بعد کابل پہنچ گیا ہے۔

افغان ڈرگ مافیا حاجی بشیر نورزئی کا نام 10 انتہائی مطلوب منشیات اسمگلروں کی فہرست میں شامل تھا۔ کابل کا یہ بدنام زمانہ ڈرگ مافیا فارن نارکوٹکس کنگ پن ایکٹ کے تحت تھا اور اسے 2005 میں نیویارک سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس پر 50 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کی ہیروئن امریکہ میں اسمگل کرنے کا الزام تھا۔ وہ تقریباً دو دہائیوں تک امریکی جیل میں بند تھا لیکن اچانک اس بدنام زمانہ منشیات اسمگلر کو رہا کر دیا گیا۔

معلومات کے مطابق انہیں افغانستان میں قید امریکی انجینئر مارک فریریچ کی رہائی کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔ اسے جنوری 2020 میں اغوا کر کے افغانستان کی ایک جیل میں رکھا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بشیر نورزئی کی رہائی کے اعلان کے لیے کابل میں اجلاس ہوا جس میں قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نورزئی کو امریکی شہری کی رہائی کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔ بشیر نورزئی کا تاریک ماضی اور ان کی رہائی بھارت سمیت کئی ممالک کے تحفظات کو جنم دینے والی ہے۔

Recommended