میلونی کی قیادت میں لڑے گئے الیکشن میں دائیں بازو کے اتحاد کو واضح اکثریت ملی ہے
روم، 26 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں گی۔ اٹلی میں حال ہی میں جارجیا میلونی کی قیادت میں دائیں بازو کے اتحاد کو پارلیمان میں واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔
جارجیا کو بھی دنیا بھر کے رہنماؤں کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں۔اٹلی کی پارلیمان کے لیے ہونے والے انتخابات میں جارجیا میلونی کے اتحاد نے تقریباً 44 فیصد ووٹ حاصل کیے، جس سے ان کے لیے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی۔
ان کی پارٹی کو 2018 کے انتخابات میں صرف 4.5 فیصد ووٹ ملے تھے۔ انتخابی نتائج سے واضح ہے کہ اٹلی کو دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی خاتون وزیر اعظم ملنے جا رہی ہے۔
بردرس آف اٹلی پارٹی کے رہنما جارجیا میلونی کی جیت کو اٹلی کی اپوزیشن پارٹیوں کے رہنما قبول نہیں کرپارہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر ڈیبورا سیراچیانی نے کہا کہ ملک نے جارجیا کو قبول نہیں کیا حالانکہ اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہے۔
وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل ہی جارجیا کو دنیا کے رہنماؤں کی جانب سے مبارکبادیں موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی پارٹی کی رہنما میرین لی پین نے ٹویٹ کیا کہ اٹلی کے عوام نے ایک محب وطن اور خود مختار حکومت کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جارجیا میلونی کو یہ چیلنج جیتنے اور غیر جمہوری اور متکبر یورپی یونین کے خطرات کا مقابلہ کرنے پر مبارکباد۔ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے پولیٹیکل ڈائریکٹر بالزز اوربان نے ٹویٹ کر کے جارجیا میلونی کو انتخابی نتائج پر مبارکباد دی۔