Urdu News

اجیت ڈوبھال کی ایرانی ہم منصب ریئر ایڈمرل علی شمخانی کے ساتھ ملاقات

قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کرتے ہوئے

قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے پیر کے روز اپنے ایرانی ہم منصب ریئر ایڈمرل علی شمخانی، ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری کے ساتھ بات چیت کی۔

 ایران کی خبر رساں ایجنسی   ارنا کے مطابق، دونوں عہدیداروں نے اقتصادی، سیاسی اور سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں  ڈوبھال دوپہر کو ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ بات چیت  کی۔ ہندوستان اور ایران کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں اور بامعنی بات چیت کے ذریعہ نشان زد ہیں۔ ایران خلیج فارس اور بحیرہ کیسپین کے درمیان اسٹریٹجک اور اہم جغرافیائی مقام پر واقع ہے۔

 ایران ہندوستان کے لیے اہم ہے کیونکہ وہ افغانستان اور وسطی ایشیائی جمہوریہ کو رابطے کا متبادل راستہ فراہم کرتا ہے، ہندوستان کو پاکستان کے راستے زمینی راستہ استعمال کرنے کی اجازت نہ ہونے کی صورت میں۔ یہ دنیا میں خام تیل اور قدرتی گیس کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک پر بیٹھا ہے۔

 ایران اور بھارت نے 1990 کی دہائی میں طالبان کے خلاف افغانستان میں شمالی اتحاد کی حکومت کی حمایت میں قریبی تعاون کیا۔ ہندوستان اور ایران دونوں کو القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ جیسی تنظیموں سے دہشت گردی کے خطرے کا سامنا ہے۔ اس لیے اس معاملے پر تعاون کی ضرورت ہے۔

 ایران وسطی ایشیا اور روس کے ساتھ تجارت کے لیے ہندوستان کا سب سے قابل عمل ٹرانزٹ آپشن بن کر ابھرا ہے۔ ہندوستان، روس اور ایران نے 2000 میں ‘ نارتھ۔ ساؤتھ کوریڈور’ کے ذریعے ایران کے راستے ہندوستانی کارگو روس بھیجنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

Recommended