ٹوکیو- 29 دسمبر
بحیرہ جنوبی چین پر چین اور شمالی کوریا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بالترتیب بیلسٹک میزائل داغنے کی خلاف ورزیوں کے درمیان جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے دفاعی سربراہان کی جنوری کے وسط میں ملاقات کے انتظامات جاری ہیں۔ این ایچ کے ورلڈ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس ملاقات میں جاپانی وزیر دفاع کیشی نوبو، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور جنوبی کوریا کے وزیر دفاع سوہ ووک کو اکٹھا کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ ان تینوں سے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے بڑھتے ہوئے تسلط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ملک کو بیلسٹک میزائل داغنے سے روکنے کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی کوئی فیصلہ ہونا باقی ہے کہ آیا بات چیت ذاتی طور پر ہوگی یا ورچیولی۔ یہ فیصلہ اومیکرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر کیا جائے گا۔جاپان اور امریکہ نے 7 جنوری کو واشنگٹن میں اپنے خارجہ اور دفاعی سربراہان کی ملاقات کا بندوبست کرنے کے لیے کام کیا تھا۔ لیکن اب ان سے توقع کی جا رہی ہے کہ اومیکرون کے خطرے کی وجہ سے وہ "ٹو پلس ٹو" بات چیت کو آن لائن فارمیٹ میں تبدیل کر دیں گے۔ آسٹن اور سوہ نے اس ماہ کے شروع میں سیئول میں ملاقات کی تھی تاکہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں پر ممکنہ ردعمل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان کے درمیان سہ فریقی سیکورٹی تعاون "علاقائی استحکام ‘‘کے لیے اہم ہے۔