صوبہ بلوچستان نے گندم ختم ہونے پر ہنگامی الرٹ جاری کردیا
اسلام آباد 11،جنوری
پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کو گندم کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ڈان اخبار نے پیر کو رپورٹ کیا کہ ایک دن پہلے صوبائی حکومت کی طرف سے بھیجے گئےایس او ایس کے باوجود، اتوار کو گندم کی کوئی کھیپ صوبے میں نہیں پہنچی۔
ہفتہ کی رات ایک پریس بریفنگ کے دوران، وزیر خوراک زمرک خان پیرلیزئی نے کہا کہ محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے اور اس نے دوسرے صوبوں اور مرکز سے مدد طلب کی۔ہمیں ایک بہت سنگین بحران کا سامنا ہے اور ہمیں ہنگامی بنیادوں پر گندم کے 600,000 تھیلوں کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا جب انہوں نے پنجاب اور سندھ کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایک ایس او ایس بھیجا۔
اس بحران کے لیے سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے وزیر نے کہا کہ بگڑتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کو فوری طور پر گندم کی فراہمی کی ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جانب سے 6 لاکھ گندم کے تھیلے فراہم کرنے کے وعدے کے باوجود انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کو ایک بھی تھیلا نہیں بھیجا گیا۔
ڈان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا،اسلام آباد، پنجاب اور سندھ نے بلوچستان کو گندم فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پیرلیزئی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے پاس آٹے پر سبسڈی دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور انہوں نے پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن پر زور دیا کہ وہ کم نرخوں پر گندم کے 2 لاکھ تھیلے فراہم کرے۔