Urdu News

پاکستان کے خیبرپختون میں جمیعت علما اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ

پاکستان کے خیبرپختون میں جمیعت علما اسلام کے ورکرز کنونشن میں دھماکہ

پاکستان کے خیبر پختونخواہ صوبہ کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمیعت علما اسلام کے ورکرز کنونشن میں  ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 40 ہوگئی۔ دھماکے میں 80 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے میں جمعیت علما اسلام کے کئی مقامی عہدیدار بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔

تحصیل خار کے امیرضیا اللّٰہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکریٹری حمیداللّٰہ حقانی بھی جاں بحق ہوئے۔دھماکے کے بعد ریسکیو ایمبولینسز موقع پر پہنچ گئیں، اور امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئیں، جب کہ جائے وقوعہ کو سیکیورٹی اداروں نے اپنے حصار میں لے لیا ہے۔پولیس کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کا ابھی تک نہیں بتایا جا سکا۔

ترجمان جمعیت علما اسلام خیبر پختوا عبدالجلیل جان کا کہنا ہے کہ جے یو آئی ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب دھماکا ہوا،  مولانا  لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔عبدالجلیل جان کا کہنا ہے کہ  ممبر قومی اسمبلی مولانا جمال الدین اور سینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے، جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللّٰہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ باجوڑ میں جے یو آئی کے جلسے میں بم دھماکہ انتہائی قابل مذمت ہے، حملے کا مقصد ملک میں افراتفری کی صورتحال پیدا کرنا ہے۔

حکومت کی ذمہ داری ہے کہ تمام سیاسی قائدین اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے، بم دھماکے کی فوری اور مکمل تحقیقات کروا کر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمداللّٰہ کا کہنا ہے کہ اس جلسے میں مجھے دعوت دی گئی تھی ، لیکن کچھ ذاتی اہم مصروفیت کی وجہ سے نہ جاسکا۔

Recommended