شمال مشرقی ریاستوں سے زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی اشیاء کی برآمداتی صلاحیت کو بہتر بنانے کی کوششوں کو تقویت فراہم کرانے کے سلسلے میں، تازہ برمی انگور، جنہیں آسامی زبان میں ’لیتیکو‘ کا کہا جاتا ہے، کی ایک کھیپ کو ہوائی راستے کے ذریعہ گواہاٹی ہوتے ہوئے دبئی برآمدکیا گیا ہے۔
لیتیکو ، جو وٹامن سی اور آئرن سے مالا مال ہے، کی ایک کھیپ کی آسام کے دارنگ ضلع میں ایک کلکشن سینٹر پر پیکنگ کی گئی ۔ اس کھیپ کو اے پی ای ڈی اے رجسٹرڈ کیگا ای ایکس آئی ایم پرائویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ ، گواہاٹی ہوائی اڈے سے دہلی ہوتے ہوئے دبئی برآمد کیا گیا ۔
اے پی ای ڈی اے شمال مشرقی ریاستوں کو بھارت کے زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی اشیاء کے برآمداتی نقشے پر لانے کے لئے تشہیری سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔
حال ہی میں، اے پی اے ڈی اے نے ’سرخ چاول‘ کی پہلی کھیپ کو آسام سے امریکہ برآمد کرانے میں مدد فراہم کی تھی۔ آئرن سے مالامال ’سرخ چاول‘ کی کھیتی کیمیاوی کھاد کا استعمال کیے بغیر، آسام کی برہم پتر وادی میں کی جاتی ہے۔ چاول کی اس قسم کو ’باؤ۔دھان‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو کہ آسامی کھانوں کا ایک جزو لاینفک ہے۔
اے پی ای ڈی اےنے جغرافیائی اشارے (جی آئی) کے ذریعہ سند یافتہ کیجی نیمو (آسامی لیمو) کو لندن برآمد کرانے میں تعاون فراہم کیا تھا۔اب تک تقریباً 40 میٹرک ٹن کے بقدر آسامی لیمو برآمد کیے جا چکے ہیں۔
تری پورہ کی کرشی سنیوگ ایگرو پروڈیوسر کمپنی لمیٹڈ سے حاصل ہونے والے کٹہل کو لندن برآمد کیا گیا۔ اس کھیپ کی پیکنگ کا کام اے پی ای ڈی اے کے تعاون سے سالٹ رینج سپلائی چین سولیوشن لمیٹڈ نام کے پیک ہاؤس میں انجام دیا گیا اور اسے کیگا ای ایکس آئی ایم پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ برآمد کیا گیا۔
اے پی ای ڈی اے نے گواہاٹی میں پیک ہاؤس کے قیام کے لئے نجی شعبے کو مالی تعاون فراہم کیا ہے جس نے تازہ پھلوں اور سبزیوں کو یوروپ برآمد کرنے کے لئے لازمی ضروریات یا بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کی ہے ۔
اے پی اے ڈی اے خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کے لئے تغیر پذیر منظم منڈی حکمت عملیوں، حقائق اور معلومات پر مبنی فیصلے لینے کے لئے مارکیٹ انٹیلی جنس، بین الاقوامی تجربے، ہنرمندی ترقیات، اہلیت سازی اور اعلیٰ معیاری پیکجنگ کے لئے منڈی کے فروغ سے متعلق سرگرمیاں انجام دیتا ہے۔
اے پی ای ڈی اے اہلیت سازی، معیاری تجدیدکاری اور بنیادی ڈھانچہ ترقیات کے معاملے میں شمال مشرقی خطے پر توجہ مرکوز رکھے گی۔ اس طرح کاشتکاروں کو خریداروں سے مربوط کرنے اور شمال مشرقی خطے سے زرعی مصنوعات کی مکمل سپلائی چین کو مضبوط کرنے سے منافع حاصل ہوگا۔