ریاض۔17 اگست
سعودی عرب کے شاہ سلمان نے عرب رہنماؤں کی قیادت میں ہندوستانیوں کو اس کے 76 ویں یوم آزادی کی مبارکباد دی۔ مرکزی تقریب نئی دہلی میں لال قلعہ میں ہوئی جہاں وزیر اعظم نریندر مودی نے قوم سے خطاب کیا۔ انہوں نے 2047 تک خوابوں کو حاصل کرنے کے لیے پانچ وعدوں کے ساتھ ہندوستان کو آگے بڑھنے پر زور دیا۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان کو 25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ ملک ہونا چاہیے۔ ایک سرکاری ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ "دو مقدس مساجد کے متولی شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان صدر جمہوریہ ہند کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہیں۔
دیگر عرب رہنماؤں نے بھی ہندوستان کو اس کے 76 ویں یوم آزادی پر مبارکباد دی۔ عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے صدر دروپدی مرمو کو مبارکباد کا پیغام بھیجا۔ قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی ان عرب رہنماؤں میں شامل تھے جنہوں نے ہندوستان کو اس کے تاریخی دن پر مبارکباد دی۔ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے صدر دروپدی مرمو کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران نے بھی اس موقع پر صدر مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اسی طرح کے پیغامات بھیجے۔ یو اے ای میں ہندوستان کے سفیر سنجے سدھیر نے اپنے یوم آزادی کے پیغام میں کہا، "جب کہ ہندوستان دنیا بھر میں اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ مصروف عمل ہے، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہوئے ہیں۔گویا تقدیر کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے، جب کہ ہندوستان نے آزادی کے 75 ویں سال کا جشن منایا، متحدہ عرب امارات نے بھی متحدہ عرب امارات کے قیام کی گولڈن جوبلی کے موقع پر 50 ویں سال کا جشن منایا۔
مزید برآں، یہ وہ سال ہے جب ہمارے دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے اکتوبر 2021 میں اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ مل کر I2U2گروپ کے اعلان کے ساتھ مشترکہ طور پر نئی بنیاد ڈالی۔ نتائج پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ، I2U2مشترکہ بیان ارادے، مواد اور کلیدی اعلانات سے بھرا ہوا تھا، جس میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے ہندوستان میں فوڈ پارکس کی ترقی کے لیے 2 بلین ڈالرکی سرمایہ کاری اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے 330 ملین ڈالر کا مشترکہ پروجیکٹ شامل ہے۔ I2U2کا ہدف قومی حدود سے تجاوز کرتا ہے اور اس کا مقصد چاروں معاشروں کی متحرک اور کاروباری جذبے کو بروئے کار لانا ہے تاکہ آج دنیا کو درپیش چند بڑے چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔