اوٹاوا، 15؍جولائی
1985 میں ایئر انڈیا کے دہشت گردانہ بم دھماکے میں بری ہونے والے رپودمن سنگھ ملک کو جمعرات کی صبح کینیڈا کے برٹش کولمبیا صوبے کے سرے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ خبر کی تصدیق کرتے ہوئے ملک کے بہنوئی جسپال سنگھ نے میڈیا کو بتایا، ہم اس بارے میں غیر یقینی ہیں کہ رپودمن کو کس نے مارا ہے۔ ملک ان افراد میں سے ایک تھے جن پر ایئر انڈیا کی فلائٹ 182 کنشک کے بم دھماکے میں اہم کردار ادا کرنے کا الزام تھا۔ 23 جون 1985 کو آئرلینڈ کے ساحل سے کینیڈا سے آنے والی ایئر انڈیا کی فلائٹ 182 "کنشک" میں بم پھٹنے سے 329 مسافر اور عملہ ہلاک ہو گئے۔ اس میں 280 سے زیادہ کینیڈین شہری شامل تھے جن میں 29 پورے خاندان اور 12 سال سے کم عمر کے 86 بچے شامل تھے۔
رپودمن ملک مبینہ طور پر پنجاب میں دہشت گردی کے بہت سے واقعات کا ذمہ دار ایک دہشت گرد تنظیم ببر خالصہ سے وابستہ تھا اور ایئر انڈیا بم دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ تلویندر سنگھ پرمار کا قریبی ساتھی بھی تھا۔ ببر خالصہ ایک بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ہے اور اس پر امریکہ، کینیڈا اور بھارت سمیت کئی ممالک پابندی عائد کر چکے ہیں۔ ملک اور اس کے ساتھی ملزم عجائب سنگھ باگری کو 2005 میں قتل عام اور سازش کے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ، ملک نے بری ہونے سے پہلے چار سال جیل میں گزارے اور بعد میں قانونی فیس کے طور پر 9.2 ملین امریکی ڈالر مانگے، تاہم، برٹش کولمبیا کے جج نے ان کے معاوضے کے دعووں کو مسترد کر دیا۔ ایئر انڈیا فلائٹ 182 پر دہشت گردانہ حملہ کینیڈا میں اب تک کا بدترین دہشت گردانہ حملہ ہے۔ زیادہ تر متاثرین کینیڈین تھے، اور بمباری ایک سازش کا نتیجہ تھی جسے کینیڈا میں رچی گئی تھی۔