Urdu News

بلوچ ہیومن رائٹس گروپ نے بلوچستان میں پاکستان کے مظالم کےخلاف سیمینارکا انعقاد کیا

بلوچ ہیومن رائٹس گروپ نے بلوچستان میں پاکستان کے مظالم کےخلاف سیمینارکا انعقاد کیا

بلوچ ہیومن رائٹس کونسل نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 49ویں اجلاس کے دوران بلوچستان میں پاکستان کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے "دی بلوچ لائفز میٹر" کے عنوان سے ایک سیمینار کی میزبانی کی۔ جنیوا پریس کلب میں منعقدہ بی ایچ آر سی سیمینار میں پاکستان کے مختلف مظلوم طبقات کے نمائندوں نے شرکت کی جنہوں نے پاکستان اور ایران میں بلوچ عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ پاکستان بلوچستان میں لوگوں کے خلاف گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، سیمینار کے مقررین نے عالمی فورمز پر بلوچ عوام کی حالت زار کو حل کرنے کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان نمایاں مقررین میں یورپی فاؤنڈیشن فار ساؤتھ ایشین اسٹڈیز کے جنید قریشی، بی ایچ آر سی سے حسن ہمدم اور جمشید امیری، ورلڈ سندھی کانگریس (ڈبلیو ایس سی) کے ڈاکٹر لکھو لوہانہ اور ڈاکٹر ہدایت بھٹو، یونائیٹڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی کے ناصر عزیز خان شامل تھے۔

سیمینار میں بی ایچ آر سی کی جانب سے بنائی گئی ایک مختصر دستاویزی فلم بھی چلائی گئی جس میں بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال سمیت اس کی موجودہ خوفناک صورت حال کا تاریخی تناظر پیش کیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان کے انسانی حقوق کمیشن نے اس سے قبل بلوچستان اور باقی پاکستان میں جبری گمشدگیوں کی تازہ لہر کی رپورٹوں پر خطرے کا اظہار کیا تھا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ لاپتہ افراد کی موت ہو سکتی ہے یا ان کی مسخ شدہ لاشیں گڑھے میں ڈال دی گئی ہیں اور انہیں کچھ حراستی مراکز میں بند کیا جا سکتا ہے۔

Recommended