برلن ،20 ستمبر
بلوچ نیشنل موومنٹ نے پاکستانی قبضے کے تحت بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے جاری معاملے پر تشویش کا اظہار کیا اور چین پر “بلوچ نسل کشی” میں ہاتھ ملانے کا الزام بھی لگایا۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم نے برلن میں بی این ایم کانفرنس کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قبضے کے تحت آج بلوچ عوام کو جن مسائل کا سامنا ہے، ان میں سب سے بڑا مسئلہ جبری گمشدگیوں اور قتل و غارت گری کی پالیسی ہے۔
حالیہ جعلی مقابلے”بلوچستان کے شال (کوئٹہ( میں حالیہ احتجاجی دھرنے میں، ہم نے لاپتہ افراد کی بہنوں اور ماؤں کو اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ دیکھا۔انہوں نے مزید کہا: “ہم بالواسطہ طور پر پاکستان کے اتحادی چین کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ہم گوادر میں اس کی موجودگی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
ہماری کامیابی کا مطلب بہت سی دوسری اقلیتوں کے مفادات اور طرز زندگی کا تحفظ کرنا ہے جو چینی تسلط کا شکار ہونے والی ہیں۔ نسیم نے کہا کہ ہمارے قدرتی وسائل کے استحصال کے علاوہ گوادر پورٹ میں آبنائے ہرمز پر چینیوں کی موجودگی اس خطے اور دنیا پر منفی اقتصادی اور فوجی اثرات مرتب کرے گی۔
اس سے پہلے، پاکستان ہم پر، بلوچوں، گلگت و بلتستان، پشتونوں اور سندھیوں پر مظالم ڈھانے میں تنہا تھا۔ لیکن اب اسے چین کی شکل میں ایک توسیع پسند اور جارحانہ ساتھی مل گیا ہے۔ چین نے بلوچ نسل کشی کو جاری رکھنے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔ ان کا بنیادی مقصد گلگت بلتستان، سندھ اور بلوچستان کے وسائل سے فائدہ اٹھانا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…