Urdu News

بنگلہ دیش ایک سیکولر ملک،اقلیتوں پر حملہ برداشت نہیں: وزیر اعظم شیخ حسینہ

وزیر اعظم شیخ حسینہ

ڈھاکہ ،4؍ ستمبر

اپنے ملک میں اکثریتی ہندو اقلیتوں اور بڑے پیمانے پر عالمی برادری کو یقین دلانے کی کوشش کرتے ہوئے، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کہا کہ ان کی حکومت سیکولرازم کی پرزور حمایت کرتی ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کسی بھی کوشش سے فوری طور پر نمٹا جائے گا۔

  بھارت کا دورہ کرنے سے قبل ڈھاکہ میں ایک خصوصی انٹرویو کے دوران شیخ  حسینہ نے تاہم یہ دعویٰ کیا کہ انتہا پسندی صرف ان کے ملک تک محدود نہیں ہے ۔ بھارت سمیت کئی ممالک اس کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کی ایک وجہ سوشل میڈیا ہے، جو آج کل بہت خراب ہو چکا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اقتدار میں ہیں، ہم ہمیشہ اس بات کو اہمیت دیتے ہیں اور میں ہمیشہ ان (اقلیت) سے  کہتی ہوں کہ آپ ہمارے شہری ہیں، آپ کو ہمارے ملک کا مالک ہونا چاہیے، لیکن بعض اوقات کچھ واقعات ہوتے ہیں لیکن فوراً ہی ہم ایکشن لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  کبھی کبھی، ایسا ہوا، یہ بہت ناپسندیدہ صورت حال ہے لیکن آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ صرف بنگلہ دیش ہی نہیں، یہاں تک کہ ہندوستان میں بھی بعض اوقات اقلیتوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندو آبادی کے خلاف حملوں اور دشمنی کی خبریں آتی رہی ہیں۔ کچھ رپورٹس میں درگا پوجا پنڈال یا عبادت گاہوں پر حملوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

 حسینہ نے تاہم کہا کہ ہندو اقلیتی آبادی پر حملوں کے واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر یہ ضروری ہے کہ ممالک بڑائی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں  سمجھتی ہوں کہ دونوں ملک کو اپنی بڑائی اور اپنے حصے کا مظاہرہ کرنا چاہیے، آپ جانتے ہیں کہ بنگلہ دیش ایک سیکولر ملک ہے اور ہمارے یہاں بہت سے مذاہب ہیں، اور یہاں مذہب کی ہم آہنگی بہت زیادہ ہے۔

 تو ایک یا دو واقعات جب فوراً رونما ہوتے ہیں،  خاص طور پر میری پارٹی… میری پارٹی کے لوگ، وہ اس کے بارے میں بہت زیادہ باشعور ہیں اور میری حکومت کے بارے میں بھی۔ ہم فوری طور پر ایکشن لیتے ہیں۔

Recommended