ڈھاکہ ، 4؍ جنوری
بنگلہ دیش نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں ’’بلند عالمی غیر یقینی صورت حال کے دور میں بھی ترقی اورخوشحالی کے مضبوط ریکارڈ‘‘کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایک ’’مضبوط ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ‘‘مضبوط ریڈی میڈ گارمنٹس برآمدات، لچکدار ترسیلات زر کی آمد اور مستحکم میکرو اکنامک حالات نے گزشتہ 20 سالوں میں تیز رفتاراقتصادی ترقی کی حمایت کی ہے۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں تمام سمتوں اور نئے فلائی اوورز، پلوں اور تجارتی مقامات کی تعمیر کے ساتھ ایک “قابل ذکر تبدیلی” آئی ہے۔
دریائے پدما پر 6.15 کلومیٹر طویل ریل روڈ پل کا 25 جون کو باقاعدہ افتتاح کیا گیا تھا۔ ایشین لائٹ انٹرنیشنل کے مطابق، یہ اپنی آزادی کے بعد سے ملک کا سب سے بڑا انفراسٹرکچر ہے۔ 50 سال کے بعد، جنوبی ایشیا کی سب سے کم عمر ملک بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کی سربراہی میں خطے کے لیے “بیل کیس” بننے کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔
ایشین لائٹ انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، مختصر عرصے کے اندر، بنگلہ دیش نے کم آمدنی والے اور کم ترقی یافتہ ملک سے کم درمیانی آمدنی والے ترقی پذیر ملک بننے کا مشاہدہ کیا ہے۔
لاکھوں لوگوں کو غربت کے چنگل سے نکالنے اور 6.6 فیصد سے زیادہ اوسط معاشی نمو دیکھنے سے لے کر میانمار سے ایک ملین سے زیادہ بے گھر روہنگیا افراد کو پناہ دینے تک، بنگلہ دیش صرف قدرتی آفات کی وجہ سے خبروں میں رہنے کے دن گزر چکے ہیں۔
آئی ایم ایف کے مطابق اب بنگلہ دیش برائے نام جی ڈی پی کے لحاظ سے دنیا کی 43ویں بڑی معیشت ہے جب کہ پی پی پی کے لحاظ سے اس کی پوزیشن 32ویں ہے۔