Urdu News

پاکستان میں چینی شہریوں پر حملے بند کئے جائیں، بیجنگ کا پاکستانی فوج کے چیف جنرل باجوہ سے مطالبہ

پاکستان اور چین

 بیجنگ؍اسلام آباد،13؍جون

پاکستان میں چینی شہریوں پر حملوں کو اجاگر کرتے ہوئے، بیجنگ نے اتوار کو پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا کہ  چینی شہریوں پر حملے بند کرائیں جو بلوچستان کے علاقے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔  چین کا مطالبہ پاکستان اور چین کے سینئر حکام کی ملاقات میں سامنے آیا جس نے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کی صورت حال پر اپنے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال ک۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب اسلام آباد پولیس نے حال ہی میں سنٹرل پولیس آفس (سی پی او) میں ایک غیر ملکی سیکورٹی سیل قائم کرنے کا فیصلہ کیا جس میں مطلوبہ عملہ اور لاجسٹکس موجود ہیں جب کہ پاکستان میں چینی شہریوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔

دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق،  سی پی سیکورٹی کی طرز پر نان چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور  کے سیکورٹی منصوبوں پر تمام معیاری آپریٹنگ طریقہ کار لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی طرح سپیشل برانچ، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور سکیورٹی ڈویژن وقتاً فوقتاً سکیورٹی انتظامات کا آڈٹ کریں گے۔ پاکستان کے آرمی چیف جنرل باجوہ نے چین میں چینی فوج کے ساتھ "اپیکس میٹنگ" میں پاکستانی وفد کی سربراہی کی۔  دونوں فریقین نے انسداد دہشت گردی میں تعاون بڑھانے کا عہد کیا۔ ملاقات میں بلوچ گروپوں کی جانب سے چینی شہریوں پر حملوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستان میں جغرافیائی سیاسی مسائل نے جنم لیا ہے، کیونکہ بلوچ شورش امن اور استحکام کے لیے مستقل خطرہ ہے۔ بلوچ باغی باقاعدگی سے سی پیک کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جیسے کہ گیس پائپ لائنز اور بجلی کے ٹاور، کیونکہ وہ چین کو ایک سامراجی طاقت سمجھتے ہیں جو حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر، بلوچستان کے قدرتی وسائل کو لوٹنا چاہتا ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشن نے ایک پریس ریلیز میں کہا، "دونوں فریقوں نے بین الاقوامی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر اپنے اپنے نقطہ نظر پر تبادلہ خیال کیا، اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 

پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی سہ فریقی فوجی وفد نے 9 سے 12 جون تک چین کا دورہ کیا اور چینی فوج اور دیگر سرکاری محکموں کے اعلیٰ حکام سے وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔ بیان کے مطابق، "اپیکس میٹنگ 12 جون کو ہوئی جس میں پاکستانی فریق کی سربراہی چیف آف آرمی سٹاف (سی او اے ایس) جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی جبکہ چینی فریق کی قیادت چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوشیا نے کی۔

Recommended