پاکستان اور طالبان کا رشتہ دنیا سے پوشیدہ نہیں ہے۔ پاکستان جس طرح افغانستان پر ظلم کر رہا ہے اس کا اندازاس سے لگایا جاسکتا ہےکہ عمران حکومت نے خون خوار طالبانی لیڈر ملا محمد رسول کو جیل سے رہا کر دیا ہے، ظاہر ہے اس رہائی میں افغانستان کی موجودہ پس منظر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
افغانستان میں طالبانیوں کی واپسی کا پاکستان(Pakistan) کی عمران خان حکومت نے حمایت کی تھی اور اب طالبانیوں کو خوش کرنے کے لیے ایک دہشت گرد کو رہا کر دیا ہے۔ بتادیں کہ پاکستان نے بالبان کے ملا محمد رسول کو رہا کر دیا ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں ست ملا محمد رسول(Mullah Mohammad Rasool) پاکستان کی جیل میں قید تھا لیکن اب اسے آزاد کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان سے الگ ہونے کے بعد ملا محمد رسول نے اپنی الگ تنظیم بنا لی تھی جس کے بعد پاکستان حکومت نے اسے حراست میں لے لیا تھا۔ وہیں دوسری جانب افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہونے کے بعد دہشت گردوں کی موج ہو گئی ہے۔ گزشتہ ایک پفتے میں طالبانیوں نے 2,300 دہشت گردوں کو رہا کر دیا ہے۔ ان دہشت گردوں کو کابل، قندھار اور بگرام جیل سے رہائی ملی ہے اور اب پاکستان بھی طالبان کے حامیوں کو رہا کر رہا ہے۔
غور طلب ہے کہ عمران خان طالبان کے ذریعے کابل پر قبضہ کئت جانے کی حمایت کرتے ہوئے نظر آئے اور انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان نے غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیا ہے۔ افغانستان میں طویل وقت سے چلی آرہی جدوجہد اتوار کو اس وقت اپنے چرم پر پنچ گئی جب طالبان نے کابل میں داخلہ لیا اور صدر کے محل پر قبضہ کر لیا۔