Urdu News

بورس جانسن کو ضمنی انتخاب میں شرمناک شکست کا سامنا

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن

بورس جانسن کو ضمنی انتخاب میں شرمناک شکست کا سامنا

لندن،20جون(انڈیا نیرٹیو)

پارلیمنٹ کے ضمنی انتخاب میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔میڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کنزرویٹو پارٹی کو بورس جانسن کی نشست سے محض چند میل دور لندن کے گرد و نواح میں پارلیمنٹ کے ضمنی انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔

سن 1974 میں اس حلقے کے قیام کے بعد سے کنزرویٹو پارٹی انتہائی آرام سے ان حلقوں سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ہر موقع پر 50 فیصد سے زیادہ ووٹ لینے میں کامیاب رہی تھی۔تاہم جمعہ کو آنے والے حیران نتائج میں لبرل ڈیموکریٹس کے امیدوار اور یورپی یونین کی حامی جماعت کے رکن کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار کے مقابلے میں باآسانی کامیابی حاصل کی اور کل 8 ہزار 28 ووٹوں میں سے اکثریت ووٹ حاصل کیے۔اس بڑی تبدیلی اور حیران کن نتیجے پر اظہار خیال کرتے ہوئے جونیئر وزیر داخلہ کٹ مالتھ ہاؤس نے کہا کہ یہ انتہائی مایوس کن ہے اور ہمیں بہتر نتائج کی امید تھی۔

کنزرویٹو پارٹی نے گزشتہ ماہ شمال مشرقی انگلینڈ کے ہارٹلپول میں برطانیہ کی حزب اختلاف کی لیبر پارٹی کے مضبوط گڑھ میں فتح حاصل کی تھی جس کی وجہ جانسن کی بریگزٹ کے سلسلے میں کارکردگی کو صحیح قرار دیا جا رہا تھا۔لیکن کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو سوچ شمالی انگلینڈ میں مزدوروں کے روایتی ووٹرز کو راغب کرنے کا سبب بنی اس نے کنزرویٹوز کے اپنے اہم حلقوں میں اس کے ووٹوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

وزیر اعظم بورس جانسن کی پارلیمانی نشست مغربی لندن سے صرف دس میل کے فاصلے پر ہے۔برل ڈیموکریٹ رہنما ایڈ ڈیوی نے لیبر اور کنزرویٹو پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ووٹرز کی قدر نہیں کی گئی، انہیں لگتا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی ان کی بات نہیں سن رہی، ان میں سے بہت سے لوگ بورس جانسن سے خاصے نالاں ہیں۔

Recommended