Urdu News

برازیل کے صدارتی انتخابات میں بولسونارو اور لولا  کے درمیان ٹکراؤ

بولسونارو اور لولا  کے درمیان ٹکراؤ

پہلی بحث میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے

برازیلیا، 17 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

برازیل کے صدارتی انتخابات کا معرکہ دن بدن دلچسپ ہوتا جا رہا ہے۔ موجودہ صدر جائر بولسونارو اور سابق صدر لوئیز انسیو لولا ڈی سلوا کے درمیان  قریبی لڑائی   ہے۔ انتخابی مہم کے دوسرے دور کے پہلے مباحثے میں دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے پر شدید الزامات لگائے۔

برازیل کے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سابق صدر اور بائیں بازو کے رہنما لوئیز انسیو لولا ڈی سلوا کو 48 فیصد اور موجودہ صدر جائر بولسونارو کو 43 فیصد ووٹ ملے۔ دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم شروع ہوتے ہی دونوں امیدوار ایک دوسرے پر جارحانہ ہو گئے ہیں۔

دونوں کے درمیان پہلی بحث میں سابق صدر ڈی سلوا نے کورونا کے دوران اموات کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اس وبا سے برازیل میں 680,000 اموات ہوئیں جب کہ ان میں سے نصف کو بچایا جا سکتا تھا۔ انہوں نے بولسونارو حکومت پر کووڈ ویکسین کی خریداری میں تاخیر اور غیر  مصدقہ علاج کو آگے بڑھانے کا الزام لگایا۔

بحث میں موجودہ صدر بولسونارو نے بھی سابق صدر لولا کے خلاف سخت تبصرے کرنے سے گریز نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لولا کی پارٹی نے ملک پر 14 سال حکومت کی اور اس دوران ان لوگوں نے ملک کو کرپشن اور گھوٹالوں میں جھونک دیا۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال اتنی خطرناک ہو گئی ہے کہ لولا کو رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا اور انہیں جیل جانا پڑا۔ ان کے ساتھ ان کے درجنوں حامیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

Recommended