Urdu News

برطانیہ اور فرانس  نےسلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی

برطانیہ اور فرانس  نےسلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی حمایت کی

دونوں ممالک اقوام متحدہ میں کھل کر سامنے آئے

 برطانیہ اور فرانس نے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کی کھل کر حمایت کی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ ساتھ ان دونوں ممالک نے جرمنی، برازیل اور جاپان کو بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

پانچ ممالک امریکہ، روس، چین، فرانس اور برطانیہ اس وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔ عالمی آبادی، بدلتی ہوئی معیشت اور نئے جغرافیائی سیاسی حالات کے پیش نظر ایک عرصے سے مستقل رکن ممالک کی تعداد بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اب برطانیہ اور فرانس نے اقوام متحدہ میں مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنایا جائے۔

اقوام متحدہ میں فرانس کی نائب مستقل مندوب نتھالی براڈہرسٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے طور پر ہندوستان، جرمنی، برازیل اور جاپان کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں نئی  قوتیں ابھر رہی ہیں اور اس بات کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کو ان ممالک کو مدنظر رکھنا چاہیے جو طاقتور دنیا میں مستقل رکنیت کی ذمہ داری لینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فرانس کی پوزیشن مستحکم اور معروف ہے۔ اب فرانس سلامتی کونسل میں دنیا کے مزید نمائندے چاہتا ہے، تاکہ ان کے حقوق اور موثر کام کاج کو تقویت مل سکے۔

اس سے پہلے برطانیہ بھارت کی مستقل رکنیت کی بھی کھل کر حمایت کی۔ اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل نمائندہ باربرا ووڈورڈ نے بھارت، جرمنی، جاپان اور برازیل کے لیے نئی مستقل نشستوں کا مطالبہ کیا۔

Recommended