چینی حمایت یافتہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ بند کر سکتے ہیں
لندن، 4؍ نومبر
رشی سنک برطانیہ کے وزیر اعظم بننے کے فوراً بعد ایک سخت قدم اٹھانے والے ہیں۔ برطانوی حکومت سیکورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے برطانیہ بھر کی یونیورسٹیوں میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
رشی سنک نے اس ہفتے کے شروع میں میڈیا کو بتایا تھا کہ “چین برطانیہ اور دنیا کی اقتصادی اور قومی سلامتی کے لیے طویل مدتی سب سے بڑا خطرہ ہے۔”برطانیہ میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی دنیا میں سب سے زیادہ تعداد ہے جس کی کل 30 یونیورسٹیاں ہیں۔ یہ سب رشی سنک کی سربراہی میں برطانوی حکومت کی نظروں میں ہیں۔
ہاؤس آف کامنز میں ایک خطاب میں، برطانیہ کے سیکورٹی کے وزیر ٹام ٹگینڈہاٹ نے دعویٰ کیا کہ برطانیہ میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کئی یونیورسٹیوں میں شہری آزادیوں کے لیے خطرہ ہیں۔انہوں نے برطانیہ میں جمہوری اداروں کو درپیش خطرات کی تحقیقات کے لیے ایک ٹاسک فورس بنانے کا بھی اعلان کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…