نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل ‘پرچنڈ’ صدارتی معاملے کو سیاسی لین دین کے ذریعہ استعمال کرکے پانچ سال کے لیے اپنی کرسی محفوظ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ ایوان صدر کے معاملے پر حکمران اتحاد کے حلقوں کے درمیان جاری تنازعہ کا فائدہ اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتے۔ ان کی پوری کوشش ہے کہ صدارتی انتخاب سے قبل ایسا معاہدہ ہو جائے جس سے پورے پانچ سال کے لیے وزیر اعظم کی کرسی محفوظ رہے۔
سی پی این (ایم سی) لیڈر پرچنڈ نے گزشتہ سال نیپال کے پارلیمانی انتخابات کے بعد 25 دسمبر کو سی پی این (یو ایم ایل) کے صدر کے پی شرما اولی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔
اس کے تحت وزیر اعظم کا عہدہ پرچنڈ کو دیا گیا اور ایوان نمائندگان کے صدر اور اسپیکر کا عہدہ سی پی این (یو ایم ایل) کے لیے طے کیا گیا۔ حکومت کے قیام کے بعد سی پی این (یو ایم ایل) کو اسپیکر کا عہدہ ملا، لیکن وہ صدر کا عہدہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ پرچنڈ کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار کا فیصلہ قومی اتفاق رائے سے ہونا چاہیے۔
اہم اپوزیشن نیپالی کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر پرکاش شرن مہات کا دعویٰ ہے کہ سی پی این (ایم سی) صدارت کے لیے ان کی پارٹی کے امیدوار کی حمایت کرے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں حمایت ملنے کی امید ہے اور ہمارا امیدوار الیکشن جیتے گا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پرچنڈ کے پی شرما بھی اولی سے اتحاد توڑ کر آگے بڑھنے کی حکمت عملی پر غور کر سکتے ہیں۔ نیپالی کانگریس کو صدر کا عہدہ دے کر وہ پورے پانچ سال تک وزیر اعظم کے عہدے پر رہنا چاہتے ہیں۔ کانگریس پہلے ہی پرچنڈ کو اس سلسلے میں ایک تجویز دے چکی ہے۔