کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو ٹرک ڈرائیوروں کو کورونا وائرس کی ویکسین لازمی کروانے کا حکم دینے کے بعد مشکلات کا سامنا ہے۔ ٹروڈو کے حکم کے خلاف 50 ہزار ٹرک ڈرائیوروں نے 20 ہزار ٹرکوں کے ساتھ کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا۔ اس کے بعد سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کے خاندان کو خفیہ جگہ پر چھپنا پڑا۔ ان ٹرک ڈرائیوروں نے اپنے 70 کلومیٹر طویل قافلے کا نام 'آزادی قافلہ' رکھا ہے۔
ہفتے کے روز اوٹاوا میں ہزاروں ٹرک ڈرائیوروں نے امریکی سرحد عبور کرنے کے لیے ویکسین کو لازمی قرار دینے کے خلاف احتجاج کیا۔ اس سے قبل، ایک متنازعہ بیان میں، کینیڈا کے وزیر اعظم نے ٹرک ڈرائیوروں کو 'غیر اہم اقلیت' قرار دیا تھا۔ اس سے ٹرک والے غصے میں ہیں۔ عالم یہ ہے کہ دارالحکومت اوٹاوا کے راستے میں 70 کلومیٹر تک صرف ٹرک ہی نظر آرہے ہیں۔
ٹرک ڈرائیوروں کو ایلن مسک کی حمایت
دوسری جانب ٹرک ڈرائیوروں کو دنیا کے امیر ترین شخص ایلن مسک کی حمایت بھی حاصل ہوگئی ہے۔ مسک نے ٹویٹ کیا، 'کینیڈین ٹرک ڈرائیوروں کا راج' اور اب اس تحریک کی گونج امریکہ میں بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہ ٹرک چلانے والے کینیڈین پرچم لہرا رہے ہیں اور 'آزادی' کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ پی ایم ٹروڈو کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔ اس تحریک میں ٹرک ڈرائیور کے ساتھ ہزاروں دوسرے مظاہرین بھی شامل ہو رہے ہیں جو کورونا پابندیوں سے ناراض ہیں۔