ریاض،16جولائی(انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب کے نایب وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر عبدالفتاھ مشاط نے حج کے سلسلے میں تمام ضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں۔ حجاج کرام کو جدید ترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جن میں مناسک حج کی ادائی کے لیے اسمارٹ کارڈ بھی شامل ہے۔یہ اسمارٹ کارڈ حجاج کرام کو ایک جگہ جمع ہونے، روانگی کے اوقات، مشاعر مقدسہ میں قیام گاہ کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔
اس موقعے پرسبز،سرخ، زرد اور نیلے رنگ کے چار مختلف اسمارٹ حج کارڈ جاری کیے گئے ہیں۔ ہر رنگ کا اسمارٹ حج کارمشاعر مقدسہ میں الگ الگ مقامات کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ کارڈ مشاعر مقدسہ کے اسمارٹ گیٹس سے داخلے، اجتماعی روانگی کے شیڈول اور اللہ کے مہمانوں کے مناسک حج کے دیگر امور میں ان کی رہ نمائی کرے گا۔
درایں اثنا مکہ معظمہ میں حجاج کرام کیلیے ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حجاج کے لیے 3،000 بسیں فراہم کی گئیں ہیں۔ ان بسوں میں کرونا وبا کے پیش نظراحتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ہر بس 20 حجاج کرام کے ساتھ ایک گائیڈ کی نگرانی میں چلے گی۔حج کے موقع پر حجاج کرام کو کھانا فراہم کرنے کی ذمہ دار انتظامیہ نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
یہ تفصیلات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب دوسری طرف مکہ معظمہ کے ڈپٹی گورنر اور حج کمیٹی کے نائب صدر شہزادہ بدر بن سلطان بے منیٰ میں حج انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں حج وعمرہ کمیٹی کے نائب وزیر ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط اور حج انتظامات کے دیگر ذمہ دار اداروں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔اس موقع پر مکہ مکرمہ کے ڈپٹی گورنر کو حج سیزن کیدوران سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ حج کیایام میں مکہ معظمہ میں داخل ہونے کے چار راستے ہیں۔
عازمین حج الشمیسی، التنعیم، السیل اور الھدا کے راستوں سے مکہ میں داخل ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریل کے ذریعے بھی عازمین حج مکہ معظمہ میں آئیں گے۔ عازمین حج اور دوسرے مسافروں کی چھان بین کے لیے ان کے اجازت ناموں کی مشین کے ذریعے جانچ کی جائیگی۔
بیان میں کہا گیاہے کہ حج کے موقع پر منیٰ میں 10 طبی مراکز مختص کیے گئے ہیں۔ مشرقی عرفات، جبل رحمت اور منیٰ وادی میں تین اسپتال اور عرفات میں تین طبی مراکز اور منیٰ میں حجاج کرام کے لیے تین قیام گاہیں قائم کی گئی ہیں۔
مکہ معظمہ میں 10 اسپتال اور 82 طبی مراکز حجاج کی خدمت کے لیے تیار
مکہ معظمہ میں صحت عامہ کے امور کے ڈائریکٹوریٹ کی براہ راست نگرانی اور حج و عمرہ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر وائل بن حمزہ مطیرکی سرپرستی میں مکہ مکرمہ ہیلتھ کمپلیکس نے کہا ہے حج کے موقع پر صحت کے شعبے کی تیاریوں کی تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ان کا کہنا ہے حج کے موقع پر مکہ معظمہ کے تمام اسپتالوں کی کارکردگی کی سطح کو بڑھا دیا گیا ہے اور تمام آپریشنل انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مکہ معظمہ میں 10 اسپتال اور 82 طبی مراکز صحت حجاج کرام کی خدمت کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔ تمام اسپتالوں اور طبی مراکز کو ’کویڈ19‘ کے ایس اوپیز کے مطابق طبی سہولیات کی فراہمی کی تاکید کی گئی ہے۔
مسجد حرام اور بیت اللہ میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کے لیے تمام طبی مراکز کو ہنگامی بنیادوں پر چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے اور اسپتالوں کے تمام شعبوں کو آپریشنل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تمام طبی مراکز حج کے ایام میں بھی ’صحتی‘ ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کرانے والے افراد کی کرونا ویکسی نیشن کا عمل جاری رکھیں گے۔ خاص طور پر خطرے سے دوچار عمر رسیدہ افراد اور اسپتالوں کے طبی عملے کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین فراہم کی جائے گی۔
حج کے موقعے پرطبی سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار اداروں نے کویڈ کے حالات کے پیش نظر طبی عملے کو خصوصی تربیت دی ہے تاکہ ہیلتھ ورکر وبا کے پیش نظر حجاج کرام کی طبی مدد کرسکیں۔مکہ کے تمام اسپتالوں میں کس بھی ہنگامی، حالت یا حادثے کے پیش نظر ہنگامی طبی امداد کی سطح تین گنا تک بڑھا دی ہے۔شاہ عبداللہ میڈیکل کپملیکس کو دماغی اور قلبی امراض کا شکار مریضوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔