ماحولیات ، جنگلات ، اورآب وہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیرجناب بھوپیندریادو، آئیوری کوسٹ کے شہرعابدجان پہنچ گئے ہیں ، جہاں وہ 9مئی سے 20مئی تک منعقدہونے والی آراضی کے بنجربننے کے عمل کی روک تھام سے متعلق اقدام متحدہ کنونشن کی کانفرنس آف پارٹنر کی 15ویں میٹنگ (یو این سی سی ڈی – سی اوپی -15) میں شرکت کریں گے ۔
بھارت نے آراضی کے بنجر بننے کے عمل کی روک تھام کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کی کانفرنس آف پارٹنر کے چودھویں اجلاس کی میزبانی کی تھی۔ یہ اجلاس 2ستمبر سے 13ستمبر 2019 تک نئی دہلی میں منعقد ہواتھا اور بھارت سردست اس کا صدر ہے ۔
سی اوپی -4میں وزیراعظم نریندرمودی نے اعلان کیاتھا کہ بھارت اب سے لے کر 2030تک اپنی آراضی کے بنجربننے سے متعلق صورت حال کو 21ملین ہیکٹیئر سے بہترکرکے 26ملین ہیکٹئرتک احیاء کرکے اس لئے متعلق اپنے عزم میں اضافہ کرکے اپنے پورے علاقے کا احیاء کرے گا۔
وزیراعظم نے اس وقت کہاتھا کہ ‘‘اس کے تحت سب سے زیادہ بنجر بن چکی زمین اوربنجر بننے کے خطرے سے دوچار26ملین ہیکٹئرزمین کے احیاء اوراس میں پیداوار اورایکونظام سے متعلق خدمات شروع کرنے پرتوجہ مرکوز کی جائے گی ۔
کووڈ -19عالمی وبا کے باوجود ، بھارت نے اپنی صدارت کی مدت کے دوران ، آراضی کے بنجربننے کے عمل کی روک تھام اوراس کے احیاء سے متعلق عالمی ہدف کے تئیں ملکوں کو یکجا کرنے میں قابل ذکرتعاون کیاہے ۔
وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آراضی کے بنجر بننے کے عمل ، زمین کی زرخیزی میں کمی ہونے ، اورخشک سالی کے بارے میں 14جون ، 2021کو منعقدہ ، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اعلیٰ سطح کے مذاکرات سے خطاب کیاتھا۔ جس کے دوران انھوں نے زمین کی زرخیزی میں کمی کی صورت حال پرروک تھام سے متعلق بھارت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات اور اس بار ے میں کامیاب داستانوں کو اجاگرکیاتھا۔
بھارت کی صدارت کی مدت کے دوران ، ایک اوراہم پیش رفت میں ، جی ۔ٹوینٹی لیڈروں نے زمین کی زرخیزی میں کمی ہونے کے عمل کی روک تھام اور نئے کاربن سنک تیارکرنے ، اجتماعی طورپر دس کھرب پیڑلگانے سے متعلق ہدف طے کرنے ، اس ہدف کی 2030تک حصولیابی کی غرض سے دوسرے ملکوں کو جی ٹوینٹی ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی اہمیت کا اعتراف کیا۔
اس کے علاوہ فیصلہ نمبر 23/سی اوپی .14کے بموجب پہلی مرتبہ آراضی کے بنجر بننے کے عمل کی روک تھام اور اس پرقابو پانے کی غرض سے اقوام متحدہ کنونشن کے تحت خشک سالی کے مسئلہ سے نمٹنے کی خاطر موثر پالیسی اورعمل آوری سے متعلق اقدامات کے سلسلے میں ایک بین حکومتی ورکنگ گروپ (آئی ڈبلیو جی ) قائم کیاگیاتھا۔ ایک مسودہ رپورٹ تیارکی گئی ہے اورسی اوپی -15کے رواں اجلاس کے دوران اس پرتبادلہ خیال کیاجائے گا۔
آئیوری کوسٹ کے شہر عابدجان میں آراضی کے بنجربننے کے عمل پرقابو پانے اور روک تھام سے متعلق اقوام متحدہ کنونشن (یو این سی سی ڈی ) کی کانفرنس آف پارٹنر (سی اوپی ۔15) کے 9مئی سے 20مئی 2022تک منعقد ہونے والے پندرھویں اجلاس میں حکومتوں ، دنیا بھر کے نجی شعبوں اورسول سوسائٹی کے قائدین اوردیگر شراکت دار ایک جگہ جمع ہوں گے تاکہ مستقبل میں زمین کے دیرپابندوبست کے عمل میں پیش رفت کی جاسکے ۔ اس کے علاوہ اس میں آراضی اورپائیدار سے متعلق دیگرکلیدی امور کے درمیان رابطے تلاش کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔
ان امور پر9تا10مئی 2022کو سربراہان مملکت کی چوٹی کانفرنس سمیت اعلیٰ سطح کے افراد کے اجلاس میں غوروخوض کیاجائے گا اس کے علاوہ اعلیٰ سطح کی گول میز کانفرنس، آپس میں بات چیت کے اجلاسوں کے ساتھ ساتھ بہت سی خصوصی اور علیحدہ سے منعقد ہونے والی تقریبات میں بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔خشک سالی ، آراضی کااحیاء ،اورزمین کے حقوق ، صنفی مساوات اور نوجوانوں کے تفویض اختیارات جیسے دیگر متعلق امور کانفرنس کے ایجنڈے میں سرفہرست میں یو این سی سی ڈی کی 197پارٹیوں کے ذریعہ اختیارکئے جانے والے فیصلوں کے ذریعہ ، امیدہے کہ سی اوپی -15میں مستقبل میں آراضی کے استعمال کو یقینی بنانے پرسختی سے توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، آراضی کے احیاء اورخشک سالی کے اثرات سے محفوظ رہنے کی غرض سے دیرپا طریقہ کارپرغوروخوض کیاجائے گا۔