Urdu News

چین’بلینک پیپر انقلاب‘کے بعد بڑی تبدیلیوں سے گزر سکتا ہے: ماہرین

چین کا قومی پرچم

 بیجنگ،2؍  دسمبر

بیسویں نیشنل کانگریس میں شی جن پنگ کے چینی رہنما کی حیثیت سے تاریخی تیسری مدت حاصل کرنے کے تین ماہ سے بھی کم وقت کے بعد، صفر کوویڈ پالیسی پر”بلینک پیپر انقلاب” نے ملک کی دوسری بڑی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

انسائیڈ اوور کی اشاعت کے لیے لکھتے ہوئے، کالم نگار فیڈریکو گیولیانی نے دلیل دی کہ چینی صدر کو ایک بے مثال بحران کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کمیونسٹ چین کے ناقابل تصور خاتمے کو گہری نظر سے دیکھ رہی ہے.

کیونکہ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اگر شی جن پنگ نے زیرو کوویڈ کلیئرنگ پالیسی ترک نہیں کی تو یہ بڑی تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہے، اور چین ایک اہم موڑ سے گزر رہا ہے۔

چین کو وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے حکومت کی طرف سے تعینات سخت کوویڈ پالیسیوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں پر تازہ ترین کریک ڈاؤن پر بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ  کے مطابق، ہفتے کے آخر میں، چین کے سب سے بڑے شہر اورمالیاتی مرکز شنگھائی میں ہزاروں لوگوں نے حکومت کے سخت کووِڈ 19 اقدامات کے خلاف عوامی طور پر احتجاج کرنا شروع کر دیا اور چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے آمرانہ حکمرانی کی مذمت کی۔

ملک بھر میں یونیورسٹی کے طلبا مظاہرے کے لیے اپنے کیمپس میں جمع ہوئے، اور اس رات، ووہان میں، جہاں سے کووِڈ 19 شروع ہوا، چینگدو، بیجنگ اور دیگر بڑے شہروں میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

شنگھائی میں یہ احتجاج 24 نومبر کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ علاقے کے دارالحکومت ارومچی میں ایک اپارٹمنٹ کی عمارت میں لگنے والی آگ کے ردعمل میں تھا، جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Recommended