عالمی

چین سنکیانگ میں ایغوروں کے خلاف جرائم کا مرتکب،اقوام متحدہ کی رپورٹ میں خلاصہ

اقوام متحدہ ،یکم ستمبر

اقوام متحدہ نے بدھ کو  چین پر ایغوروں اور دیگر نسلی اقلیتوں کو بڑے پیمانے پر حراست میں لینے کے لیے اس کے سنکیانگ کے علاقے میں “بین الاقوامی جرائم، خاص طور پر انسانیت کے خلاف جرائم” کی کارروائیوں کا الزام لگایا۔ 31 اگست کو جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کے عہدہ چھوڑنے سے چند منٹ قبل ایک طویل منتظرکرپورٹ جاری کی گئی۔

 دسمبر میں مشیل بیچلیٹ کے ترجمان نے ہفتوں کے اندر رپورٹ شائع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا، لیکن یہ ظاہر ہونے میں ناکام رہی، جس سے اقوام متحدہ کی قیادت کے چین کے ساتھ کھڑے ہونے سے گریزاں ہونے کے تاثرات کو تقویت ملی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے۔

اویغور اور دیگر مسلم اکثریتی گروہوں کے ارکان کی من مانی اور امتیازی حراست کی حد، قانون اور پالیسی کے مطابق، پابندیوں اور عام طور پر انفرادی اور اجتماعی طور پر حاصل بنیادی حقوق سے محرومی کے تناظر میں، بین الاقوامی جرائم، خاص طور پر انسانیت کے خلاف جرائم، تشکیل دے سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد کے الزامات  قابل اعتبار نظر آتے ہیں اور یہ بذات خود تشدد کی کارروائیوں یا ناروا سلوک کی دوسری شکلوں کے مترادف ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے چین میں مسلم ایغوروں کی مبینہ حراست اور جبری مشقت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے حقائق کی تلاش کے مشن کے انعقاد کے لیے ملک تک بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کیا ہے اور عالمی اور ملکی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سپلائی چینز کی باریک بینی سے جانچ کریں۔

ماہرین نے اویغور مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس مقصد کی حمایت کا اظہار سنکیانگ میں تیار ہونے والی چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے کالوں کے ذریعے کیا گیا ہے۔

متعدد واچ ڈاگس نے متاثرہ اقلیتوں کے پہلے فرد کے اکاؤنٹس کے ساتھ متعدد رپورٹس بھی پیش کی ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں بیجنگ کی فعال شمولیت کو ظاہر کیا گیا ہے۔

کئی تنظیموں نے چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ چین کی جانب سے منعقد ہونے والی تقریبات کے سفارتی بائیکاٹ کا اعلان کرنے کا عالمی مطالبہ کیا ہے۔ بڑھتے ہوئے شواہد کے باوجود، چین تمام شواہد سے سے انکار کرتا ہے اور دعوؤں کو مغربی پروپیگنڈہ قرار دیتا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago