تائیوان کی وزارت دفاع نے منگل کے روز کہا کہ اس نے جنوبی بحیرہ چین کے متنازعہ جزیرے تائپنگ کے پاس فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے ایک ہائی لنگ آبدوز بھیجی ہے۔
ماہرین نے وارننگ دی ہے کہ بیجنگ کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان تائیوان پر بھرپور حملہ کرنے کے بجائے کمیونسٹ حکومت تائپنگ اور تائیوان کے ایک اور جزیرے ڈونگشا پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔
کوسٹ گارڈ انتظامیہ جزائر کے قریب گشت کے لیے بحری جہاز بھیجتی ہے لیکن بحریہ کے ہائی لنگ نے علاقے میں باقاعدہ مشقوں میں حصہ لیا۔ تائیوان کی بحریہ اس وقت 1980 کی دہائی میں نیدرلینڈز میں بنائی گئی دو آبدوزوں کوآپریٹ کرتی ہے۔ تاہم، تائیوان اب اپنی پہلی مقامی آبدوز بنانے کے عمل میں ہے۔
وزارت قومی دفاع کی رپورٹ میں تائپنگ جزیرے کے قریب ہائی لنگ کے وقت مزید سرگرمیوں کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ تاہم، اس نے اس بات پر زور دیا کہ امن کے دور میں آبدوز کو سمندری راستوں اور علاقائی پانیوں کے دفاع کے لیے استعمال کیا جائے گا، جب کہ جنگ کے وقت اسے دشمن کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے اور بارودی سرنگیں بچھانے کے لئے استعمال کیاجا سکتا ہے۔
ہائی لنگ اور اس کی اتحادی آبدوز، ہائی ہو، چھ 21۔ انچ ٹارپیڈو ٹیوبوں سے لیس ہیں۔ دونوں آبدوزیں سطح اور زیر آب اہداف کو تباہ کرنے کے لیے ہارپون میزائل فائر کر سکتی ہیں۔ اس سے قبل ہفتے کے روز تائیوان کی وزارت قومی دفاع نے کہا تھا کہ گذشتہ 24گھنٹوں کے اندر20 چینی لڑاکا طیاروں نے تائیوان کے فضائی دفاع نشانزد علاقے میں دراندازی کی۔
وزارت نے ہفتے کی شام کہا کہ 10 شینیانگ جے-16 اور چھ چینگدو جے-10جنگیطیاروں نے تائیوان کے اے ڈی آئی زیڈ کی خلاف ورزی کی۔ 16 جنگی طیارے تائیوان کے اے ڈی آئی زیڈ کے جنوب مغربی کونے میں داخل ہوئے جو کہ ڈونگشا جزائر (پرتاس جزائر) کے شمال مشرق میں واقع ہے۔