امریکی پارلیمنٹ میں جمع کرائی گئی پینٹاگن کی رپورٹ میں دعویٰ
واشنگٹن، 30 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں گرمجوشی چین کو پسند نہیں ہے۔ ایک امریکی سیکیورٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازع کے دوران چین نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ وہ بھارت اور چین کے تعلقات میں رکاوٹ نہ ڈالے۔
امریکی دفاعی ہیڈکوارٹر پینٹاگن نے حال ہی میں امریکی پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کسی بھی قیمت پر بھارت کو امریکہ کے قریب آنے سے روکنا چاہتا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ سال 2021 میں چین نے غیر قانونی طور پر ہندوستانی سرحد پر فوج تعینات کی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر جاری رکھی۔ چین نے ہندوستانی انفراسٹرکچر کی تعمیر پر تعطل کا الزام لگایا۔
جسے اس نے چینی سرزمین پر تجاوزات کے طور پر سمجھا، جب کہ ہندوستان نے چین پر ہندوستان کی سرزمین میں جارحانہ دراندازی شروع کرنے کا الزام لگایا۔
اس تنازعہ کے درمیان چین نے امریکی حکام کو خبردار کیاتھا۔ چینی فوجی حکام نے امریکی حکام سے کہا تھا کہ وہ بھارت کے ساتھ چین کے تعلقات میں مداخلت نہ کریں۔
امریکی وزارت دفاع کی اس رپورٹ میں چین بھارت سرحد پر مکمل ایک حصہ شامل کیا گیا ہے۔ اس حصے میں کہا گیا ہے کہ سال 2021 میں چین نے ہندوستان-چین سرحد پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کو برقرار رکھا اور انفراسٹرکچر بھی بنایا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات میں کم سے کم پیش رفت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں 2020 گلوان وادی کے واقعے کو دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 46 سالوں میں سب سے خطرناک تنازع قرار دیا گیا ہے۔