بیجنگ؍ کابل، 13؍ جنوری
بیجنگ کی جانب سے افغانستان کے ساتھ تیل کی حوالگی کے معاہدے پر دستخط کے بعد چین کی دشمن اسلام پسند قوتیں افغانستان میں اپنے حملوں میں اضافہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
واشنگٹن ڈی سی میں قائم آزاد میڈیا گروپ گلوبل اسٹریٹ ویو کے مطابق، اسلام پسند افغانستان میں چین کے بڑھتے ہوئے قدموں سے خوش نہیں ہیں۔ اسلام پسند قوتیں چین کے افغانستان کے تجارتی استحصال کی حمایت نہیں کرتیں۔
چین میں اقلیتی ایغور مسلمانوں پر ظلم و ستم کے الزامات نے ملک کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اسلام پسند قوتوں کی افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں مضبوط موجودگی ہے جہاں چین کو مخالفت کا سامنا ہے اور اس کے شہریوں اور منصوبوں پر حملے کیے جاتے ہیں۔
گلوبل اسٹریٹ ویو کی رپورٹ کے مطابق، چین ملک میں سب سے بڑا غیر ملکی سرمایہ کار ہونے کے باوجود ہمسایہ ملک پاکستان سے بھی چینی شہریوں اور منصوبوں پر عسکریت پسندوں کے حملوں کی اطلاع ملی ہے۔ پاکستان کے قدرتی وسائل کے بے دریغ استعمال اور ملک میں اس کے معاشی اور فوجی اثرورسوخ کی وجہ سے پاکستانی شہری چین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
اسلام پسند قوتوں کے مطابق افغانستان میں بھی ایسی ہی پیش رفت ہو رہی ہے کیونکہ چین امریکہ کے ملک چھوڑنے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔ چین کے افغانستان میں موجود وسیع معدنی دولت سے فائدہ اٹھانے کے واضح مقاصد ہیں۔ لیکن چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دینے کے اس کے ارادے تشویش کا باعث بن چکے ہیں۔