Urdu News

چین اورتائیوان کے جنگی طیارے سمندری سرحد کے قریب آمنے سامنے

چین اورتائیوان کے جنگی طیارے سمندری سرحد کے قریب آمنے سامنے

تائیوان کے وزیر اعظم نے کہا، چینی فوج پورے ملک سے نہیں ہٹی

امریکہ کا الزام، چین امن و استحکام کے لیے خطرہ بڑھا رہا ہے

 چین کی شدید مخالفت کے باوجود امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان سے پیدا ہونے والی کشیدگی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اب چین اور تائیوان کے جنگی طیارے تائیوان کی سمندری سرحد کے قریب آمنے سامنے آ گئے۔ اس حوالے سے دونوں ممالک میں کشیدگی عروج پر ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے نے پوری دنیا کو ایک نئے بحران کے امکان سے دوچار کر دیا ہے۔ چین کے فوجی جنگی طیارے مسلسل تائیوان کی سرحد پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ اس دوران آبنائے تائیوان میں چین اور تائیوان کے کئی جنگی طیارے آمنے سامنے آگئے۔ اس سے کچھ دیر کے لیے صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی۔ تاہم بعد میں دونوں طرف کے بحری جہاز پیچھے ہٹ گئے۔

چینی فوج نے ان طیاروں کی نقل و حرکت کو جنگی مشق کا حصہ قرار دیا ہے۔ چینی فوج کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی جانب سے کہا گیا کہ منصوبے کے مطابق بیک وقت زمینی اور فضائی حملے کی مشقوں میں صلاحیت اور ہم آہنگی کو جانچنے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

چین کی مسلسل سرگرمیوں کی وجہ سے تائیوان کی سرگرمیاں بھی تیز ہو گئی ہیں۔ تائیوان کے وزیر اعظم سو تسینگ۔چانگ نے کہا کہ چینی فوج ملک بھر سے واپس نہیں آئی ہے۔ تائیوان پر چین کے حملے کا اندازہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تائیوان تنازع کو بڑھانا نہیں چاہتا۔ وہ تحمل کے ساتھ اپنی آزادی، جمہوریت اور خودمختاری کا دفاع کر رہا ہے۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ ملک بھر میں کل 14 چینی بحری جہاز اور 20 طیارے موجود ہیں۔ امریکہ نے بھی چین کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی صدارتی ترجمان نیڈ پرائس اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے تائیوان کے گرد چین کی فوجی سرگرمیوں کو جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا کردار غیر ذمہ دارانہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو  بڑھا رہا ہے۔

Recommended