Urdu News

چینی حکام نے اولمپکس کی راست نشریات کے دوران ڈچ صحافی کو زد وکوب کیا

چینی حکام نے اولمپکس کی راست نشریات کے دوران ڈچ صحافی کو زد وکوب کیا

بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے بارے میں رپورٹنگ کرنے والے ایک ڈچ صحافی کو مقامی حکام نے لائیو شو کے دوران گھزد و کوب  اور ہراساں کئے جانے  کی خبر سامنے  آئی ہے۔ خبروں کے مطابق  چینی حکام نے   اس  ڈچ  صحافی  کو گھسیٹا اور اس کا کیمرہ بھی زبردستی بند کر دیا جب وہ اولمپک کھیلوں کی براہ راست  نشریات کررہا تھا۔

  سجورڈ ڈین داس نامی اس صحافی کا تعلق نیدر لینڈ اومروپ  سٹیچنگ( این او ایس) کمپنی  سے ہے جو گریٹر چائنا؍مشرقی ایشیا کے نامہ نگار ہیں۔ خبروں کے مطابق  چینی سیکورٹی گارڈز نے جمعہ کے روز بیجنگ سے سرمائی اولمپکس کے بارے میں لائیو شو کے دوران  اس  ڈچ صحافی کے کیمرے کو   جبراً ہٹادیا گیا۔ ڈچ میڈیا کمپنی  این او ایس    نے ہفتے کے روز واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا۔ "

بدقسمتی سے، یہ چین میں صحافیوں کے لیے روزمرہ کی حقیقت بنتا جا رہا ہے۔" اشاعت  نے کہا، "صحافی اب ٹھیک ہے اور چند منٹ بعد اپنی کہانی ختم کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔ این او ایس کے مطابق  بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے   این او ایس کے نمائندے سجورڈ ڈین داس کے ساتھ ایک واقعے کا جواب دیا ہے۔  آئی او سی کے ترجمان نے کہا کہ یہ ایک حد سے زیادہ پرجوش گارڈ تھا۔ ترجمان نے بیجنگ میں روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ "بدقسمتی سے پیش آنے والا واقعہ جس میں ایک غیرت مند شخص شامل ہے۔" رپورٹر جلد ہی کیمرے کے سامنے اپنا کام کرنے کے لیے واپس جانے کے قابل ہو گیا۔

 اس طرح کے واقعات کبھی کبھار ہوتے ہیں۔ امید ہے، یہ ایک دفعہ تھا۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ '  بایو ببل' کے اندر ہیں آپ اپنا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔ترجمان نے یہ بھی کہا کہ وہ اس واقعے کے بارے میں NOSسے رابطے میں  ہیں۔

Recommended