چین کی جیل میں بند صحافی کی بھوک ہڑتال سے حالت خراب، کورونا میں خامیاں دکھانے کی ملی سزا
بیجنگ، 26 اگست (انڈیا نیرٹیو)
چین، جو ووہان سے کورونا وائرس کی اصلیت کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے، اس معاملے میں تاناشاہی کا برتاؤ کر رہا ہے۔ ووہان سے کورونا پھیلنے کی رپورٹنگ کرنے والی چین کی خاتون صحافی ژانگ ژان کی جیل میں بھوک ہڑتال کی وجہ سے اس کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے۔ یہ معلومات صحافی کے رشتہ دار، دوست اور سابق وکیل کے ذریعے منظر عام پر آئی ہیں۔ ژانگ کو فساد پھیلانے پر چار سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس نے کورونا پر خامیوں کی نشاندہی کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال ووہان میں کورونا کے پھیلنے پر حکومت کے ابتدائی ردعمل میں کئی خامیاں تھیں۔ ژانگ نے انہیں صحیح طریقے سے بے نقاب کیا تھا۔ اس کے لیے ژانگ ژان نے شنگھائی سے ووہان کا سفر بھی کیاتھا۔
اس نے ووہان کے سخت لاک ڈاؤن اور رہائشیوں کی معاش اور آزادی پر اپنے شدیدتاثرات کو سختی سے اٹھایاتھا۔ یہ چیز چینی حکومت کوپسندنہیں آئی اور اس نے ژانگ ژان کو گرفتار کر لیا اور تین گھنٹے کی کیمرے کی سماعت کے بعد اسے پریشانی پیدا کرنے کے الزام میں چار سال قید کی سزا سنائی۔