Urdu News

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعویٰ:ایشیاکی بدامنی اوردہشت کامرکزبنارہےگاافغانستان 

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں دعویٰ:ایشیاکی بدامنی اوردہشت کامرکزبنارہےگاافغانستان 

نیویارک، 15 فروری

 اقوام متحدہ کا دعویٰ ہے کہ افغانستان نہ صرف ایشیا میں بدامنی کی ایک بڑی وجہ ہے بلکہ یہ دہشت گردی کا مرکز بھی رہے گا۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں افغانستان میں طالبان کی طاقت کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

دولت اسلامیہ عراق و شام خراسان، القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان، مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ، ترکستان اسلامک پارٹی،اسلامک موومنٹ آف ازبکستان،اسلامک جہاد گروپ،خطیب الامام بخاری، خطیب التوحید الجہاد،جماعت انصار اللہ اور دیگر متعدد دہشت گرد تنظیموں کی افغانستان سے ہی شروعات ہوئی۔

یہ دہشت گرد تنظیمیں ایشیا میں بدامنی کی وجہ ہیں۔ ان دہشت گرد تنظیموں کو آج بھی افغانستان میں مکمل آزادی حاصل ہے۔ اسی وجہ سے افغانستان کو ایشیا میں بدامنی کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

طالبان کے دور حکومت میں افغانستان میں سکیورٹی کے ناقص نظام کا دعویٰ کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ طالبان کو افغانستان میں آئی ایس خراسان کی جانب سے سخت چیلنج کا سامنا ہے۔

 خراسان افغانستان کے لوگوں کو یہ احساس دلانا چاہتا ہے کہ طالبان انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں اور اسی وجہ سے یہ تنظیم افغانستان میں مسلسل دہشت گردانہ حملے کر رہی ہے۔

 آئی ایس خراسان دوسرے ممالک کے ساتھ طالبان کے تعلقات کو بھی خراب کرنا چاہتا ہے۔ ماضی میں کئی سفارت خانوں پر ہونے والے حملوں میں بھی خراسان دھڑے کا نام سامنے آیا تھا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خراسان گروپ چین، پاکستان اور بھارت میں بھی دہشت گردانہ حملے کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ داعش خراسان کے دہشت گردوں کی تعداد چھ ہزار کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے اور یہ افغانستان کے کنڑ، ننگرہار اور نورستان جیسے صوبوں میں سرگرم ہے۔

Recommended