کولمبو ۔10 دسمبر
سری لنکا کے وزیر خارجہ جی ایل پیرس نے جمعرات کو کولمبو میں پاکستان کے قائم مقام ہائی کمشنر تنویر احمد سے ملاقات کی جس میں آنجہانی پریانتھا کے خاندان کے مالی تحفظ اور معاوضے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ کمارا جسے گزشتہ ہفتے پاکستان کے علاقے سیالکوٹ میں ایک ہجوم نے ہلاک کر دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے سیالکوٹ کے وزیر آباد روڈ کے علاقے میں ایک ہجوم نے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا ایوادنا کو مبینہ توہین مذہب کے الزام میں سیالکوٹ میں جلانے سے پہلے تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا۔
سری لنکا کی وزارت خارجہ نے ایک پریس نوٹ میں کہا کہ پیرس نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان ہفتے کے روز پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فون کال کو واپس لے لے گی۔ سری لنکا کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی مداخلت کو بھی سراہا جنہوں نے اس تحقیقات کا ذاتی چارج لیا ہے اور فوری طور پر واقعے کی تحقیقات کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے سیالکوٹ میں تاجر برادری کی جانب سے 100,000 امریکی ڈالر کے عطیہ اور پریانتھا کمارا کی ماہانہ تنخواہ ان کی بیوہ کو دینے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا۔
پیرس نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ سری لنکا کی حکومت آنجہانی پریانتھا کمارا کے دو بچوں کے مستقبل اور وقت پر ادائیگیوں کی وصولی کی اہمیت کے بارے میں فکر مند ہے۔ انہوں نے پاکستانی سفیر سے درخواست کی کہ وہ ایک ایسا طریقہ کار ترتیب دیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہر ماہ خاندان کو تنخواہ بغیر کسی رکاوٹ کے ملے۔ قائم مقام ہائی کمشنر نے واقعے پر دلی معذرت کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت پاکستان نے مکمل تحقیقات اور لواحقین کے لیے معاوضے کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔