Urdu News

اسرائیل میں سیاسی بحران کے درمیا ن اندرونی تشدد کے خدشات

اسرائیل میں سیاسی بحران کے درمیا ن اندرونی تشدد کے خدشات

اسرائیل میں سیاسی بحران کے درمیا ن اندرونی تشدد کے خدشات

مقبوضہ یروشلم ، 07 جون (انڈیا نیرٹیو)

اسرائیل میں سیاسی بحران کے درمیان اندرونیتشدد کے امکان کے بارے میں انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ ڈومیسٹک سیکورٹی سروس کے سربراہ نے ہفتے کو یہ بیان جاری کیا۔ قابل ذکرہے کہ اسرائیل میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد کے بعد حکومت بنانے کا دعویٰ کرنے کے بعد یہ انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو اب اسرائیل کا اقتدار چھوڑنا پڑے گا۔

نئی حکومت کے لئے ، بائیں بازو ، لبرل ، دائیں بازو ، قوم پرست سمیت مذہبی جماعتوں کا اتحاد تشکیل دیا گیا ہے۔ جس میں عرب اسلامی پارٹی بھی پہلی بار شامل ہوئی ہے۔ نیتن یاہو نے ایک پوسٹ میں اس اتحاد کو خطرناک قرار دیتے ہوئے انتباہ جاری کیا ہے۔ شنبیت سیکیورٹی فورس کے سربراہ نادو ارگامن نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ حال ہی میں سوشل میڈیا پر انتہائی پرتشدد اور اشتعال انگیز باتیں کہی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بعض گروہوں اور افراد کے مابین اس طرح کی چیزیں ہونے سے تشدد اور جسمانی نقصان ہوسکتا ہے۔ ارگامن نے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ ذمہ داربنیں اور ممکنہ اشتعال انگیزی کو ختم کریں۔

12 سالہ اقتدار کا خاتمہ دیکھ کر نیتن یاہو نے الیکشن کو ہی فراڈ قرار دے دیا

اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے 12 سالہ اقتدار کو ڈوبتے دیکھ کر الیکشن کو جمہوری تاریخ کا سب سے بڑا انتخابی دھوکہ قرار دے دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو حکومت تشکیل دینے کی مہلت ختم ہونے کے باوجود اکثریت ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں جب کہ 8 سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے حکومت کی تشکیل کے لیے کمر کس لی۔

اس صورت حال پر وزیراعظم نیتن یاہو پریشانی کا شکار ہوگئے اور 12 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہونے کے ڈر سے دھمکی آمیز لہجے میں سیاسی مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے نزدیک یہ الیکشن کسی بھی جمہوری تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ تھا۔

وزیراعظم نیتن یاہو کے حامیوں نے بھی سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا جس سے ملک میں نیا سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے نیتن یاہو پر اپنے حامیوں کو اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار سے علیحدہ ہونے پر وزیراعظم اشتعال انگیزی پر اتر آئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپوزیشن کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری حکومت کو گرانے کے لیے نو تشکیل شدہ اسرائیلی اتحاد ایک جعلی الیکشن کے نتیجے میں وجود میں آیا ہے۔

دوسری جانب کرپشن الزامات کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے اور ممکنہ طور پر نہیں قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ ادھر 12 سالہ اقتدار بھی ہاتھ پھسلتا کھ کر اسرائیلی وزیراعظم تناؤکا شکار ہیں۔

Recommended