نئی دہلی،03 دسمبر ، 2021/ امریکہ سال 19-2018 سے خوردہ برآمدات کے سلسلے میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔ اس میں 21-2020 کا سال شامل نہیں ہے جس کے دوران کووڈ – 19 وبا کی وجہ سے امریکہ کے ساتھ تجارت گھٹ کر بہت کم رہ گئی تھی۔ رواں مالی سال 22-2021 میں (اپریل – اکتوبر)، امریکہ ایک بار پھر دو طرفہ تجارت کے سلسلے میں بھارت کا سب سے بڑا شراکتدار ملک بن گیا ہے۔ امریکہ کے ساتھ بھارت کی تجارت 67.41 ارب امریکی ڈالر ہے جو بھارت کی کل خوردہ تجارت کا 11.98 فیصد ہے۔ (ڈی جی سی آئی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق)
بھارت اور امریکہ کے درمیان اہم جامع ساجھیداری ہے جس میں بہت سے شعبے شامل ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان مشترک جمہوری اقدار اور عوام سے عوام کے درمیان فعال رابطےقائم ہیں۔ بھارت اور امریکہ ان تعلقات کو تجارتی پالیسی کے فورم اور کمرشیئل مذاکرات سمیت وزارتی سطح پر دوطرفہ مذاکرات کے نظام کے ذریعے ان تعلقات کو مستحکم بنانے میں لگاتار سرگرم ہیں۔
بھارت – امریکہ تجارتی پالیسی فورم کی 12ویں میٹنگ کی مشترک صدارت بھارت کے کامرس و صنعت کے وزیر اور امریکہ کی تجارت کے نمائندے نے مشترکہ طور پر کی ۔ یہ میٹنگ نئی دلی میں نومبر 2021 کو منعقد کی گئی ۔ جس میں دونوں وزیروں نے باہمی سطح پر جلد حل کرنے کے لیے مختلف تصفیہ طلب تجارتی معاملات پر مذاکرات کیے اور مارکیٹ رسائی سے متعلق کچھ معاملات پر اتفاق رائے بھی کیا۔
یہ جانکاری کامرس و صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی۔