کورونا کا ووہان لیب سے لیک ہونے کا امکان: برطانوی خفیہ ایجنٹس
برطانیہ کے خفیہ ایجنٹوں نے امکان ظاہر کرتے کہا ہے کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ کورونا وائرس چین کے ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے لیک ہوا ہو۔ سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں اتوار کو اس سلسلے میں اطلاع دی گئی ہے۔ اس سے قبل ڈیلی میل نے ہفتہ کو بتایا تھا کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر اینگس ڈیلیگیش اور ناروے کے ایک سائنس دان برگر سورنسن نے ایک مطالعہ کیا تھا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ کووڈ۔ 19 وائرس لیباریٹری میں پیدا ہوا تھا۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چینی سائنس دانوں نے ووہان لیبارٹری میں کووڈ۔19 وائرس تیار کیا، جس کے بعد انہوں نے چمگادڑ سے پھیلنے والے وائرس کو فطری ظاہر کرنے کے لئے 'جان بوجھ کر ڈیٹا کو ختم، چھپانے یا آلودہ کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ چین بار بار اس طرح کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔جنوری میں بین الاقوامی ماہرین نے ووہان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے لیبارٹریوں، اسپتالوں اور بازاروں میں کووڈ- 19 کی ابتداءکے بارے میں سراغ لگانے کے بارے میں تحقیقات کی، جو وائرس کووڈ- 19 میں پھیلنے کی وجہ بنتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مشن کے ماہرین نے پھر ایک رپورٹ تیار کی جس میں کہا گیا ہے کہ ووہان میں ایک لیبارٹری سے نئے کورونا وائرس کے خارج ہونے کا امکان بہت کم ہے۔