Urdu News

کورونا وائرس: یورپ۔امریکا میں حالات سنگین، فرانس میں 296,097 معاملے

کورونا وائرس: یورپ۔امریکا میں حالات سنگین، فرانس میں 296,097 معاملے

لندن/برطانیہ/پیرس، 10 جنوری (انڈیا نیرٹیو)

برطانیہ اور امریکہ میں کورونا وبا کی وجہ سے صورت حال بدستور سنگین ہے۔ اس دوران فرانس میں اتوارکو تقریباًتین لاکھ (296،097) مقدمات سامنے آئے۔

رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں کورونا انفیکشن کے نئے کیسز میں کچھ کمی کے بعد بھی اتوار کو کووڈ کے 1,41,472 نئے کیسز سامنے آئے اور 97 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ہفتہ کو 1,46,390 کیسز پائے گئے اور 313 اموات ہوئیں۔

تاہم گزشتہ ایک ہفتے میں 12 لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ یہ تعداد اس سے پہلے کے ہفتے کے مقابلے میں 6.6 فیصد زیادہ ہے۔ اس عرصے میں 1,295 اموات ہوئیں جو کہ پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 30.9 فیصد زیادہ ہیں۔

وہیں، امریکہ میں کورونا کی رفتار بے قابو ہو رہی ہے۔ اوسطاً ہر روز کورونا کے سات لاکھ نئے کیس سامنے آ رہے ہیں۔ جمعہ کو امریکہ میں سب سے زیادہ 8.49 لاکھ کیسز پائے گئے۔ عالم یہ ہے کہ ملک میں سرکاری ملازمین کی بھی کمی ہوگئی ہے۔

نیپال میں عوامی مقامات پر ویکسین کارڈ ضروری

نیپال کی حکومت نے سرکاری دفاتر، ہوٹلوں، ریستوراں، سنیما ہال، اسٹیڈیم، گھریلو ہوائی جہاز، بینکوں اور دیگر عوامی مقامات پر جانے کے لیے ویکسین کارڈ کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ضابطہ 17 جنوری سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ فیصلہ تیزی سے پھیلتے اومیکرون وائرس کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران نیپال میں کورونا کے معاملات میں تیزی دیکھنے میں آئی۔ کووڈ کرائسس مینیجمنٹ سینٹر نے اتوار کو اس وبا کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ نیپال کے وزیر اعظم اس مرکز کے چیئرمین ہیں۔ مرکز نے تمام اسکولوں کو فروری تک بند رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔

چین کے شہر ڑیان میں سخت پابندیاں

چین کے شمال مغربی صوبے سانشی کے دارالحکومت ڑیان شہر میں کورونا انفیکشن کے 30 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چینی حکومت نے شہر میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ پابندیوں کے خلاف لوگوں کا غصہ بھی پھوٹنے لگا ہے۔ 1.3 کروڑ کی آبادی والے اس شہر میں پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو خوراک، ادویات اور روزمرہ کی ضروریات نہیں مل رہی ہیں۔ لوگ اس حوالے سے انٹرنیٹ میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ انتظامیہ نے ایسا کرنے والے کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Recommended