اسلام آباد۔ 16 جنوری
پاکستان کی وزارت برائے انسانی حقوق (ایم او ایچ آر) کی طرف سے ہفتے کے روز پیش کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی جیلوں میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ اطلاعات کے مطابق، بااثر قیدیوں کو بھاری رقم کے عوض عیش و عشرت اور مراعات دی جا رہی ہیں۔ وزارت کے حکام نے جیلوں کا دورہ کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کو رپورٹ فراہم کر دی گئی ہے۔
رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جیل انتظامیہ کو انسانی حقوق کے حوالے سے تربیت دی جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جیل انتظامیہ کو شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، وزارت داخلہ کے دباؤ کے تحت، MoHRکے مطابق، انتظامیہ میانوالی اور جہلم کی جیلوں سے قیدیوں کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے میں بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ایک قیدی نے جیل انتظامیہ کو رقم کی منتقلی کے ثبوت فراہم کیے ہیں۔
مزید یہ کہ ایک قیدی کے بھائی نے 140,000 روپے کی جیل منتقلی کا ثبوت فراہم کیا۔ رپورٹ کے مطابق جیل حکام انسانی حقوق سے ناواقف ہیں اور میٹنگ رجسٹر بھی بعض قیدیوں کے ساتھ تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔ جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ یہ مزید انکشاف ہوا کہ عہدیداروں کو ان کے دوروں کے دوران واضح طور پر مختلف حالات پیش کیے جاتے ہیں، جبکہ حقیقت میں چیزیں مختلف ہوتی ہیں۔