چینی صدر نے شہباز شریف کے پہلے دورہ بیجنگ کے دوران تشویش کا اظہار کیا
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) میں کام کرنے والے چینی کارکن بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر کریں گے۔ پاکستان اور چین نے اتوار کو سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ فیصلہ ماضی میں دہشت گرد حملوں میں چینی شہریوں کی ہلاکت کے بعد کیا گیا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) بحیرہ عرب میں پاکستان کی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں کاشغر سے جوڑتی ہے۔ 60 بلین ڈالر کا سی پی ای سی منصوبہ چین کے انتہائی اہم بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر ائی) کا حصہ ہے۔
چین کے مختلف منصوبوں پر عمل درآمد میں اس کے کارکنوں کی حفاظت ایک بڑی رکاوٹ رہی ہے۔ ماضی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد چین نے اپنے اہلکاروں کے تحفظ کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین نے سی پی ای سی کی 11ویں مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے مسودے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تفتیش کاروں کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلٹ پروف گاڑیاں منصوبوں میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی تمام بیرونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کی جائیں گی، 11ویں جے سی سی کے مسودے کی تفصیلات میں بتایا گیا۔
گزشتہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیجنگ کے پہلے دورے کے دوران چینی صدر نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ چینی کارکنوں کے لیے قابل اعتماد اور محفوظ ماحول پیدا کریں۔