Urdu News

پاکستان میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری،ہیومن رائٹ کمیشن تماشائی

پاکستان میں افغان مہاجرین کی صورت حال

پاکستانی پولیس اور دیگر ایجنسیاں اسلام آباد اور دیگر بڑے شہروں میں افغان مہاجرین کو قانونی قیام کے اجازت نامے اور درست ویزا فراہم کرنے میں ناکامی پر ہراساں اور حراست میں لے رہی ہیں۔مصدقہ ذرائع کے مطابق پولیس خصوصی سرچ آپریشنز کے ذریعے اسلام آباد، راولپنڈی اور ملک کے دیگر حصوں میں افغان مہاجرین کو گرفتار کر رہی ہے۔

حال ہی میں، پاکستانی حکومت نے غیر قانونی طور پر ملک میں مقیم افغان مہاجرین سمیت ان غیر ملکی شہریوں کو قید اور حوالگی کے لیے اضافی اقدامات کیے ہیں۔7 جون کو، پولیس نے اسلام آباد اور راولپنڈی سے کم از کم 250 افغان شہریوں کو زیادہ قیام کرنے اور درست ویزے فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے گرفتار کیا، اور اسی کے مطابق انہیں جیل بھیج دیا۔

گرفتاری کے بعد، اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے نے پاکستانی حکومت پر زور دیا کہ وہ افغان مہاجرین کی گرفتاری بند کرے “کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔جمعرات، 8 جولائی کو، اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے نے ٹویٹر پر کہا کہ سی ٹی ڈی-آئی ایس بی اور دیگر پاکستانی ایجنسیوں کے ذریعے حراست میں لیے گئے افغان شہریوں میں پی او آر، اے سی سی، اور پاسپورٹ ہولڈرز شامل ہیں۔

دریں اثنا، پاکستانی حکام نے افغان سفارتخانے کی قیادت کو تعاون کی یقین دہانی کرائی اور مزید کہا کہ وہ صرف ان لوگوں کو گرفتار کرتے ہیں جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہیں اور وہ تمام غیر قانونی طور پر میزبان ملک میں مقیم ہیں۔

ہیومن رائٹ کمیشن آف پاکستان اور مہاجرین کی وکالت کرنے والی تنظیموں نے بارہا پاکستانی حکومت سے افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور انہیں زبردستی افغانستان بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Recommended