Urdu News

چین میں ریئل ایسٹیٹ مارکٹ میں گراوٹ،کیاجائیداد کے سرمایہ کار بھارت کا رخ کر رہے ہیں؟

چین کا قومی پرچم

سنگاپور، 22 نومبر

گزشتہ ہفتے، چینی حکومت نے اعداد و شمار جاری کیے جس میں بتایا گیا کہ نئے گھروں کی قیمتیں سات سالوں میں سب سے زیادہ تیزی سے گری  ہیں، جبکہ فلور ایریا کے حساب سے جائیداد کی فروخت اکتوبر میں مسلسل 15ویں مہینے میں گر گئی۔

چین کے قومی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کی بنیاد پر، اکتوبر تک کی سال بہ تاریخ کی مدت کے لیے، رئیل اسٹیٹ کی ترقی میں سرمایہ کاری پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 8.8 فیصد کم ہوئی ہے جب کہ کمرشیل  پراپرٹیوں کی فروخت میں 22.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ساتھ  ہی تجارتی عمارتوں کی فروخت سے ہونے والی آمدنی میں 26.1 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ہندوستان میں، جائیداد کی قیمت کا اشاریہ پچھلے کچھ سالوں میں مسلسل بڑھ رہا ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا  کے ذریعہ شائع کردہ آل انڈیا ہاؤس پرائس انڈیکس  جون  میں ختم ہونے والی سہ ماہی کے لیے 3.5 فیصد کی سالانہ شرح سے اضافہ ہوا، جس میں 1.8 فیصد اضافہ ہوا۔

اگرچہ چین اب اپنے پراپرٹی سیکٹر کو بحال کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے، لیکن سنگاپور کی کیپیٹا لینڈ انویسٹمنٹ سی رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فرمیں جس کے چین میں اس کے اثاثوں کا ایک تہائی حصہ ہے اپنے پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

  سی ایل آئی نے ویتنام اور ہندوستان کو مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے ممکنہ مقامات کے طور پر بتایا۔چین کی 17 ٹریلین  امریکی ڈالرکی معیشت کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ پراپرٹی سیکٹر  سے آتا ہے۔ متعلقہ چینی حکام گزشتہ مہینوں سے ایسے اقدامات متعارف کر رہے ہیں جس سے تباہی کے سیکٹر میں اعتماد بحال ہو سکے۔

Recommended